لاہور سے اغوا ہونے والی لڑکیوں کا بازیابی کے بعد ابتدائی بیان، تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

بچیاں ایسے گینگ کے ہتھے چڑھ گئیں جو لڑکیاں دبئی سمگل کرتے تھے، ابتدائی بیانات میں اہم انکشافات ہو گئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 5 اگست 2021 11:18

لاہور سے اغوا ہونے والی لڑکیوں کا بازیابی کے بعد ابتدائی بیان، تہلکہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 05 اگست2021ء) ہنجروال سے اغوا ہونے والی چار لڑکیوں نے پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کروا دیا جس میں کئی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ لڑکیوں نے بازیابی کے بعد پولیس کو ریکارڈ کروائے گئے بیان میں بتایا ہے کہ رکشہ ڈرائیور قاسم نے ہمیں منڈی سٹاپ پر بوتلوں میں نشہ آور چیز ملا کر پلائی۔ہمارے پاس 600 روپے تھے جو گھر سے ساتھ لائے تھے۔

لڑکیوں نے مزید بتایا کہ رکشہ ڈرائیور کو جی ون میں ایک خاتون کے گھر چھوڑنے کا کہا تھا،رکشہ ڈرائیور نے ہم سے خاتون کے گھر جانے کی وجہ بھی پوچھی تھی۔قاسم کو بتایا کہ ایک خاتون کے گھر کام کرتے ہیں،وہ اچھا برتاؤ کرتی ہے اس لیے وہاں کام کرنا ہے۔رکشہ ڈرائیور ہمیں جوہر ٹاؤن لے جانے کے بجائے اپنے گھر گرین ٹاؤن میں لے گیا۔

(جاری ہے)

بعدازاں وہ ہمیں اپنے گھر سے شہزاد کے  گھر لے گیا۔

ہمیں رکشہ اور ایک گاڑی پر ساہیوال لے جایا گیا۔ملزم شہزاد آن لائن ٹیکسی چلاتا ہے۔گاڑی میں عائشہ کو لے کر ساہیوال کیا گیا۔رکشے میں قاسم اور اسکی بیوی کے ساتھ انعم اور ثمرین تھیں۔کنزہ نے بیان دیا ہے کہ شہزاد مجھے ساہیوال میں اپنے گھر لے گیا تھا جہاں گڑیا نامی لڑکی موجود تھی،گڑیا نے بتایا کہ وہ 10ہزار روپے میں ہوٹلوں میں جاتی ہے،انعم ،عائشہ اور ثمرین کو شہزاد اپنے دوست آصف کے گھر چھوڑ آیا تھا۔

آصف کی بیوی زینت لڑکیاں دبئی بھجواتی ہے۔قبل ازیں لاہور کے علاقے ہنجراوال میں بچیوں کے لاپتہ ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ لڑکیوں نے والدین کے رویے سے دلبرداشتہ ہو کر گھر خود چھوڑا۔-لڑکیوں نے گھر چھوڑنے کے بعد محلے دار کو فون کیا۔محلے دار نے ساتھ جانے سے انکار کر دیا۔لڑکیاں پہلے روز لاہور میں مختلف مقامات پر گھومتی رہیں، پھر ایک رکشے والے کے ہتھے چھڑھ گئیں۔

رکشے والا ورغلا کر لڑکیوں کو ساہیوال لے گیا۔پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ سوتیلی بہنیں کنزیٰ اور انعم اپنے باپ عرفان کے پاس رہتی تھیں۔مقدمے کا مدعی عرفان اپنی دونوں بیویوں کو طلاق دے چکا ہے۔کنزیٰ اور انعم اپنے باپ کی نشے کی عادت کی وجہ سے تنگ تھیں۔دونوں نے پڑوسی اکرم کی بیٹیوں عائشہ اور ثمرین کو ساتھ ملایا۔ جس کے بعد چاروں بچیوں نے حالات سے دلبرداشتہ ہو کر گھر سے بھاگنے کی ٹھانی۔ چ