سعودی عرب کی مالی دولت میں اگلے پانچ برسوں کے دوران سالانہ 4.2فیصد اضافہ متوقع

خلیجی ممالک کی تجارتی دولت 2025میں 2.7ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گی ، بوسٹن کنسلٹنسی گروپ

جمعرات 5 اگست 2021 15:49

سعودی عرب کی مالی دولت میں اگلے پانچ برسوں کے دوران سالانہ 4.2فیصد اضافہ ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2021ء) سعودی عرب کی مالی دولت میں اگلے 5 برسوں کے دوران سالانہ 4.2 فیصد اضافہ متوقع ہے۔عرب میڈیا کے مطابق بوسٹن کنسلٹنسی گروپ (بی سی جی)نے اپنی رپورٹ میں پیش گوئی کی کہ مملکت کی مالی دولت 2025 میں 1.2 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی دولت 2015 سے سالانہ بنیادوں پر 4.1 فیصد بڑھ کر 2020 میں ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی جس میں سے 84 فیصد سرمایہ کاری کے قابل ہے۔

سعودی عرب کے گزشتہ سال بھی خلیج کے ساتھ تجارتی تعلقات مستحکم رہے۔

(جاری ہے)

2.2 ٹریلین ڈالر مالیاتی دولت کی 45 فیصد نمائندگی مملکت کی رہی۔خلیجی ممالک کی تجارتی دولت 2025 میں 2.7 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگلی نسل کے امیر اور اعلی خالص مالیت کے کلائنٹس کا اضافہ کاروباری منظر نامے پر اثر انداز ہوگا۔بوسٹن کنسلٹنسی گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور شراکت دار مصطفی بوسکا کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی دولت میں اضافہ مضبوط ثابت ہوا ہے جو کورونا کی عالمی وبا کے پیش کردہ چیلنجوں سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ سعودی وژن 2030 کارگر ثابت ہوا ہے جس کے تحت مقامی شہریوں کو سرمایہ کاری کے شعبے میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔