مقبوضہ جموںوکشمیر : 2019سے 23سو افراد پر یو اے پی اے ،954پر پی ایس اے لاگو کیا گیا

جمعرات 5 اگست 2021 17:59

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2021ء) بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں قابض بھارتی حکام نے 2019سے اب تک 23سو افراد پر غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق کالا قانون ’’یو اے پی اے‘‘ جبکہ 954پر پبلک سیفٹی ایکٹ ( پی ایس ای) لاگو کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی اخبار ’’انڈین ایکسپریس‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ جن افراد کو کالے قانو ن پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا تھا ان میں سے 46فیصد ابھی تک مقبوضہ علاقے اور بھارت کی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔

(جاری ہے)

کالے قانون یو اے پی اے کے تحت کسی کو بھی قریباً سات برس جبکہ پی ایس اے کے تحت عدالت میں پیش کیے بغیر کم از کم دو برس تک جیل میں رکھا جاسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2019میں 699 جبکہ 2020میں 160افراد کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ رواں برس جولائی کے آخر تک 95افراد کو مذکورہ کالے قانون کے تحت حراست میں لیا گیا ۔ رپورٹ میں پولیس کے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ حراست میں لیے گئے ان افراد میں سے 284ابھی بھی زیر حراست ہیں۔ 5اگست 2019کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد پہلے تیس روز میں کم از کم 290افراد کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا۔