قصور میں نوجوان لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے اوباش اپنے انجام کو پہنچ گئے

عدالت نے شواہد اور گواہان کی بیان کے بعد فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سنا دیا،3مجرمان کو سزائے موت ، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 5 اگست 2021 18:59

قصور میں نوجوان لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے اوباش اپنے انجام ..
قصور (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 5 اگست 2021 ) قصور میں نوجوان لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے اوباش اپنے انجام کو پہنچ گئے، عدالت نے 3مجرمان کو سزائے موت سنا دی ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع قصور میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت سنا دی گئی۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج نے2019 ریپ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان ‏کو سزائے موت دینے کا حکم دے دیا۔

مجرمان میں شمعون، جاویدعرف کالو اور ہارون شامل ہیں جب کہ ایک ملزم یونس کوشک کافائدہ ‏دیتے ہوئے بری کر دیا گیا۔مجرمان پر 2019 میں 14 سالہ لڑکی سے زیادتی کا الزام تھا جو ثابت ہو گیا۔ پولیس نے کیس میں 4 ‏ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن پر دو سال سے مقدمہ چل رہا تھا۔عدالت نے شواہد اور گواہان کی بیان کے بعد فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سنا دیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ملک میں زیادتی کے واقعات میں روز بہ روز بڑھوتری دیکھنے میں آ رہی ہے، جبکہ حکام اس حوالے سے اہم اقدامات نہیں اُٹھا سکے۔ ایسا ہی ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ملتان کیکی تحصیل شجاع آباد میں پیش آیا، جہاں پیر نے اپنے ساتھی سمیت مبینہ طور پر خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔پولیس کے مطابق مبینہ زیادتی کا واقعہ تھانہ سٹی شجاع آباد کی حدود میں پیش آیا ہے جہاں کی رہائشی خاتون گلناز بی بی نے پولیس کو جمع درخواست میں الزام لگایاکہ اس کی بچی کو دم کرنےگھر آئے پیر اور اس کے ساتھی نے زیادتی کی۔

پولیس کا کہنا ہےکہ خاتون کی درخواست پر اس کا میڈیکل کرایا جارہا ہے، رپورٹ کے بعد مزید کارروائی ہوگی۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل گوجرانوالہ میں بھی ایک ایسا ہی ہولناک واقعہ پیش آیا تھا، جب جعلی پیر نے اسلحے کے زور پر خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ گوجرانوالہ کے علاقےچھچھر والی کی رہائشی خاتون نے الزام لگایا کہ شوہر سے گھریلو ناچاقی ختم کرانے کے لیے وہ ایک پیر بابا جی کے پاس تعویذ لینے گئی تھی جہاں بابا جی نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا ۔

پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ جعلی پیر شفقت محمود عرف باباجی نے اسلحہ کے زور پر زیادتی کی اور وہ بہانوں سے 22 لاکھ روپے بھی لے چکا ہے۔پولیس کا کہنا ہےکہ خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن پولیس نے متاثرہ خاتون کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا جبکہ جعلی پیر تاحال پولیس کی گرفت میں نہ آسکا۔ بتایا گیا ہے کہ پیر بابا نے خاتون کو بتایا کہ اس پر تعویز ہوئے ہوئے جن کو نکالنے کے لیے وہ اس کے گھر آیا جہاں اسلحے کے زور پر اس نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا ۔