نواز شریف کو برطانیہ میں گرفتار کر لیے جانے کا امکان

برطانوی حکومت کے فیصلے کے تحت مقررہ مدت میں برطانیہ نہ چھوڑنے کی صورت میں قائد ن لیگ کو قانون کے تحت حراست میں لے لیا جائے گا

muhammad ali محمد علی جمعرات 5 اگست 2021 20:48

نواز شریف کو برطانیہ میں گرفتار کر لیے جانے کا امکان
لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔05 اگست 2021ء) نواز شریف کو برطانیہ میں گرفتار کر لیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد اور پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویزہ توسیع درخواست مسترد ہونے کے بعد قانونی ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ میاں صاحب کو برطانیہ میں گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد نواز شریف کے پاس فیصلے کیخلاف اپیل کرنے کا حق موجود ہے، اگر فیصلے کیخلاف کی گئی اپیلوں کا فیصلہ بھی ان کے حق میں نہیں آیا، تو اس صورت میں برطانوی حکومت قائد ن لیگ کو برطانیہ سے نکل جانے کی ڈیڈ لائن دے گی۔

برطانوی حکومت کے فیصلے کے تحت مقررہ مدت میں برطانیہ نہ چھوڑنے کی صورت میں قائد ن لیگ کو قانون کے تحت حراست میں لے لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ علاج کے غرض سے برطانیہ میں مقیم سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو زبردست دھچکا پہنچا ہے۔ برطانوی حکومت نے نواز شریف کو برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف نے برطانوی حکومت سے ویزہ توسیع کی درخواست کی تھی۔

قائد ن لیگ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ وہ بیمار ہیں، لہذا نہیں علاج مکمل ہونے تک برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دی جائے۔ اب جمعرات کے روز برطانوی حکومت کے متعلقہ ادارے نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کی ویزہ توسیع درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں چند روز کے اندر ملک چھوڑنے کی تلقین کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد بھی نواز شریف کے پاس 2 آپشنز موجود ہیں۔

نواز شریف اب بھی برطانوی حکومت سے ویزہ توسیع سے انکار کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کر سکتے ہیں۔ اگر یہ درخواست بھی مسترد ہو جائے تو پھر نواز شریف برطانوی حکومت کے فیصلے کیخلاف عدالت جا سکتے ہیں۔ اگر عدالت سے بھی ان کیخلاف فیصلہ آئے تو پھر انہیں ہر صورت برطانیہ چھوڑنا ہو گا۔ قانونی ماہرین کے مطابق برطانوی حکومت کے فیصلے کیخلاف اپیلوں کے فیصلے آنے میں 3،4 ماہ کا وقت لگ سکتا ہے، اس لیے اس عرصے کے دوران نواز شریف کو برطانیہ سے بے دخل نہیں کیا جا سکتا۔

یہاں یہ واضح رہے کہ قائد ن لیگ نواز شریف کا پاکستانی پاسپورٹ پہلے ہی ایکسپائر ہو چکا، اس لیے انہیں کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے کیلئے بھی حکومت پاکستان کی اجازت درکار ہے۔ حکومت پاکستان کی اجازت کے بنا نواز شریف برطانیہ سے کسی دوسرے ملک نہیں جا سکتے۔