نواز شریف ملک واپس آئے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا، حکومت پاکستان کا دو ٹوک اعلان

نوازشریف 16فروری سےپاکستانی شہری نہیں، نوازشریف پاکستانی پاسپورٹ پردنیامیں کہیں نہیں جاسکتے، نواز شریف ملک واپس آئے تو انہیں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا جائے گا، وزیر داخلہ شیخ رشید

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 5 اگست 2021 22:37

نواز شریف ملک واپس آئے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا، حکومت پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 5 اگست2021) نواز شریف ملک واپس آئے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا، حکومت پاکستان نے دو ٹوک اعلان کر دیا- تفصیلات کےمطابق برطانیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد وزیر داخلہ شیخ رشید کا اہم بیان سامنے آ گیا ہے- وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نواز شریف نے ملک آنے کا فیصلہ کرنا ہے، وہ ملک آئے تو انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا جائے گا- اپنے ایک بیان میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 16فروری سےنوازشریف کاپاسپورٹ ختم ہوچکاہے۔

نوازشریف 16فروری سےپاکستانی شہری نہیں۔ نوازشریف پاکستانی پاسپورٹ پردنیامیں کہیں نہیں جاسکتے۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کوواپس لانےکی کوشش بہت عرصےسےکر رہے ہیں لیکن لا نہیں پا رہے۔

(جاری ہے)

اب نواز شریف نے فیصلہ کرنا ہے، واپس آ کر انہیں جیل جانا پڑے گا۔ واضح رہے کہ علاج کے غرض سے برطانیہ میں مقیم سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو زبردست دھچکا پہنچا ہے۔

برطانوی حکومت نے نواز شریف کو برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف نے برطانوی حکومت سے ویزہ توسیع کی درخواست کی تھی۔ قائد ن لیگ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ وہ بیمار ہیں، لہذا نہیں علاج مکمل ہونے تک برطانیہ میں مزید قیام کی اجازت دی جائے۔ اب جمعرات کے روز برطانوی حکومت کے متعلقہ ادارے نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کی ویزہ توسیع درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں چند روز کے اندر ملک چھوڑنے کی تلقین کی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد بھی نواز شریف کے پاس 2 آپشنز موجود ہیں۔ نواز شریف اب بھی برطانوی حکومت سے ویزہ توسیع سے انکار کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کر سکتے ہیں۔ اگر یہ درخواست بھی مسترد ہو جائے تو پھر نواز شریف برطانوی حکومت کے فیصلے کیخلاف عدالت جا سکتے ہیں۔ اگر عدالت سے بھی ان کیخلاف فیصلہ آئے تو پھر انہیں ہر صورت برطانیہ چھوڑنا ہو گا۔

قانونی ماہرین کے مطابق برطانوی حکومت کے فیصلے کیخلاف اپیلوں کے فیصلے آنے میں 3،4 ماہ کا وقت لگ سکتا ہے، اس لیے اس عرصے کے دوران نواز شریف کو برطانیہ سے بے دخل نہیں کیا جا سکتا۔ یہاں یہ واضح رہے کہ حکومت پاکستان قائد ن لیگ نواز شریف کا پاسپورٹ پہلے ہی منسوخ کر چکی، اس لیے انہیں کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے کیلئے بھی حکومت پاکستان کی اجازت درکار ہے۔ حکومت پاکستان کی اجازت کے بنا نواز شریف برطانیہ سے کسی دوسرے ملک نہیں جا سکتے۔