شاہی سید کاسندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ

پختون اور سندھیوں کی صفوں کے درمیان شرپسند عناصرکی نفی کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ

جمعہ 6 اگست 2021 23:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2021ء) عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے پختون اور سندھیوں کی صفوں کے درمیان شرپسند عناصرکی نفی کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شاہی سید نے سید جلال محمود شاہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ دھرتی آمن پسند لوگوں کی دھرتی ہی. اس دھرتی کا آمن خراب کرنے کی کوشش کرنے والے اس دھرتی کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے ہیں. سندھی اور پختونوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے آپنے مزموم مقاصد میں ہر گز کامیاب نہیں ہونگی. سندھی بولنے والے ہمارے بھائی ہیں. کچھ شرپسند عناصر ہمارے اس بھاء چارے کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں.سندھ دھرتی سندھی بھائیوں کی ملکیت ہی. پختون سندھ میں پاکستان کے آئین کے مطابق محنت مزدوری کرکے آپنی زندگی گزاررہیہیں.پختونوں اور سندھیوں کا قومیت کے نام پر کوء جھگڑا نہیں ہی. کچھ شرپسند عناصر اس پر آمن دھرتی پر نفرت کے بیج بھونے کی ناکام کوشش کررہے ہیں.سندھی اور پختون ایک دوسرے کے ساتھ تاریخی محبت اور بھائی چارے کا تعلق رکھتے ہیں.سائیں جی ایم سید اور باچاخان کی مثالی دوستی اور بھاء چارہ سندھی اور پختونوں کے لیئے مشعل راہ ہی.آچھے اور برے لوگ ہر قوم میں موجود ہوتے ہیں. کسی ایک برے انسان کے انفرادی عمل سے پوری قوم کو نفرت کا نشانہ بنانا قابل مزمت ہی.کچھ سیاسی یتیم سندھی اور پختونوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں. لیکین یہ لوگ آپنے مزموم مقاصد میں ہر گز کامیاب نہیں ہونگی.حکومت، سندھ میں پختونوں کے املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے عناصر کو فی الفور گرفتار کری.سندھ دھرتی کے باسی چاہے انکا تعلق کسی بھی قومیت یا زبان سے ہوں. نفرت پھیلانے والے عناصر کی سازشوں میں نہ آئیں۔

(جاری ہے)

سائیں جی ایم سید، باچاخان بابا، ولی خان بابا اور رسول بخش پلیجوں ہمارے مشترکہ ہیروز ہی.سید جلال محمود شاہ نے شاہی سید کا شکریہ اد ا کرتے ہوئے کہ کچھ افراد سازش کے تحت سندھی اور پختونوں کے درمیان لسانی فسادات کروانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے لئیے ہمیں خبردار رہنا پڑے گا۔ کراچی کے کچھ علائقوں کے اندر ذاتی جھگڑے کو قومی رنگ دے کر لسانی بنیادوں پر فسادات کرواناکسی صورت میں سندھ کی بہتری میں نہیں ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہاس وقت کراچی سمیت پورے سندھ میں امن امان برقراد رکھنا سندھ کے اجتمائی مفاد ات میں ہے۔سندھ حکومت کی مسلسل غفلت کی وجہ سے جرام پیشہ عناصر کو چھوٹ ملی ہوئی ہے جس کی وجہ سے موقعہ پرست اور اور سازشی عناصر ان حالات کا فائدہ لے رہے ہیں اور سندھ ایک دفعہ پھر لاسانی فسادات کے جال میں پھنسنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ سندھی اور پختون آپس میں بھائی ہیں اوریہ سازشی عناصر سے ہوشیار رہیں۔

سائیں جی ایم سید اور پاشا خان نے ہمیشہ امن، محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔سندھی اور پختون اگ بھڑکانے والوں کی باتوں میں نہ آئیں اپنے اتحاد کا مظاہرہ کریں۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے لسانی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی بجائے ساری توجہ محض اقتدار کی بند ر بانٹ اور لوٹ کھسوٹ پر مرکوز رکھی۔ سندھ کے غیور سندھیوں ، پختونوں ، دانشوروں اور سندھ صوبے سے محبت کر نے والوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس سازش کو کامیاب نہ ہونے دیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ سوشل میڈیا پر درہِ پردہ عناصر سندھ کے امن کو خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں جن کو ہم ناکام بنائیں گے۔کسی انفرادی شخص کے گناہ کا ذمہ دار ساری قوم کو قرار دینا کسی صورت میں درست اور قابلِ قبول نہیں ہے۔ دوسری جانب سید جلال محمود شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ کی پختون قیادت کا یہ موقف قابل تعریف ہے کہ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم سندھ میںمالکی کے لئیے نہیں بلکہ مزدوری کے لئیے آئے ہیں اور سندھ کا مالک سندھ عوام کو سمجھتے ہیں اور گزشتہ کچھ دنوں سے ذاتی جھگڑے کو قومی جھگڑے کی طرف بڑھانا کسی بھی صورت سندھ کے مفادات میں نہیں ہے۔