نیب مسئلہ نہیں بلکہ نیب ملک و قوم کے مسائل کا حل ہے،4سالوںمیںکرپٹ عناصر سی890 ارب روپے برآمد کئے‘ جاوید اقبال

میگا کرپشن کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین فوقیت ہے‘ چیئرمین نیب کا لاہور آفس میں اہم کیسز پر بریفنگ تما م ریفرنسز کی مکمل تیاری کیساتھ پیروی کریں ،نامزد گواہان کو مکمل تیاری کیساتھ معزز عدالت کے روبرو پیش کیا جائے ‘ چیئرمین نیب کی ہدایت

جمعہ 13 اگست 2021 16:57

نیب مسئلہ نہیں بلکہ نیب ملک و قوم کے مسائل کا حل ہے،4سالوںمیںکرپٹ عناصر ..
لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2021ء) چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب ) جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب مسئلہ نہیں بلکہ نیب ملک و قوم کے مسائل کا حل ہے،نیب نی4سالوںمیںکرپٹ عناصر سی890 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ،میگا کرپشن کے مقدمات بالخصوص آمدن سے زائد اثاثہ جات ، اختیارات کا ناجائز استعمال، غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز، منی لانڈرنگ سمیت دیگر مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین فوقیت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیب لاہورہیڈ کوارٹر کے دورہ کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور کی سربراہی میں کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیموں کی جانب سے چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو میگا کرپشن کے مقدمات میں ہونے والی ابتک کی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی کے علاوہ نیب لاہور کے پراسیکیوٹرز نے بھی شرکت کی۔

بریفنگ میں شریف فیملی کیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ و دیگر مقدمات، وزیر اعلی پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کے خلاف جاری کمپلینٹ ویری فکیشن ، فواد حسن فواد ،احد خان چیمہ کے خلاف دائر ریفرنسز، سابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کیخلاف جاری تحقیقات ، رانا ثناء اللہ کیخلاف جاری انویسٹی گیشن اور دیگراہم مقدمات میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے چیئرمین نیب سے اہم فیصلے لئے گئے۔

بریفنگ کے دوران چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے پراسیکیوٹرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالتوں میں تما م ریفرنسز کی مکمل تیاری کیساتھ پیروی کریں اور ان مقدمات کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے نیب ریفرنسز میں نامزد گواہان کو مکمل تیاری کیساتھ معزز عدالت کے روبرو پیش کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیب کا پراسیکیوشن ونگ نیب ملزمان کو سزائیں دلوانے میں ریڑھ کی ہڈی کی اہمیت کا حامل ہے۔نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔میگا کرپشن کے مقدمات بالخصوص آمدن سے زائد اثاثہ جات ، اختیارات کا ناجائز استعمال، غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز، منی لانڈرنگ کے مقدمات و دیگر کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین فوقیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نی4سالہ دورِ اقتدار میں890 ارب روپے کرپٹ عناصر سے برآمد کرتے ہوئے قومی خزانہ کی نظر کئے۔ چیئر مین نیب نے کہا کہ نیب مسئلہ نہیں بلکہ نیب ملک و قوم کے مسائل کا حل ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ نیب بدعنوان عناصر کیخلاف قانون کے مطابق بلا امتیاز تحقیقات جاری رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔ نیب افسران کا تعلق کسی پارٹی یا گروہ سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاستِ پاکستان سے ہے۔

نیب افسران تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں، انویسٹی گیشن قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جا سکے۔ چیئر مین نے ہدایت کی کہ عوام کے کروڑوں، اربوں روپے لوٹنے والی جعلی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جا رہا ہے تاکہ عوام کے نقصانات کا ازالہ کیا جا سکے۔