جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیراہتمام یوم آزادی کی تقریبات

اتوار 15 اگست 2021 00:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اگست2021ء) جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیراہتمام یوم آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں اسلام آباد کے حلقہ این ای54 کی یونین کونسل جھنگی سیداں،این اے 53 کی یونین کونسل سوہان اور این اے 52کی یونین کونسل لوہی بھیر (سی بی آر ٹاون) اور یونین کونسل علی پور میںپر چم کشائی کی تقاریب منعقد ہوئی ، ان تقاریب میں نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصر اللہ رند ھا و،گروپ لیڈ راین اے 53 محمد کاشف چوہدری اور گرو پ لیڈر این اے 52 ملک عبد العزیز نے خصو صی طور پر شر کت کی اور سینکڑوں کارکنان کے ہمراہ قومی پر چم لہرایا ، اس موقع پر کارکنان سے خطاب کر تے ہو ئے میاں محمد اسلم نے کہا پاکستان محض ایک زمین کے ٹکڑے کا نام نہیں بلکہ ایک نظریے اور سوچ کا نام ہے ، 14 اگست کے دن دنیا کے نقشے پر ایک نیا ملک معرض وجود میں آیا جس کا نام ہی پاکستان تھا، آج تجدید عہد کا دن ہے کہ ہم ان قربانیوں اور نظریے کو یاد رکھیں جس نظریہ کی بنیاد پر پاکستان حاصل کیا گیااور اسی نظریے کو ہم اس ملک میں نافذ کر نے کی جدو جہد کریں گے،انھوں نے کہا جب تک کشمیر آزاد اور پاکستان میں اسلامی نظام نافذ نہیں ہو تا حقیقی آزادی کا خواب ادھورا رہے گا ،، موجودہ حکمرانوںکی کوئی واضح پالیسی نظر نہیں آرہی انتخابی نعروں اور دعووں کے برعکسں معاشی ترقی تو درکنار، مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، آج ملک و قوم کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جسکے قول وفعل میںتضاد نہ ہو اور جو کلمہ طیبہ کی بنیاد پرقوم کو یکجا کرے اور مایوسی کے اندھیروں سے نکال کر امید کا چراغ روشن کرسکے۔

(جاری ہے)

نصر اللہ رندھاوا نے کہا قائد اعظم کے ذہن میں پاکستان کا نقشہ بہت واضح تھا اور وہ سمجھتے تھے کہ ہندوستان اور پاکستان میں فرق ہی یہ ہے کہ ہندوستان سیکولرازم اور پاکستان اسلام کی بنیاد، قرآن وسنت کی بنیاد پر قائم ہوا، پاکستان کا دستور قرآن کا دستور ہوگا اورکوئی دستور بنانے کی ضرورت نہیں،پاکستان بننے کے بعد حکمرانوں اور ہماری لادین بیوروکریسی نے پاکستان کو درست سمت میں چلانے کی بجائے انگریزوں کے اشاروں اور ڈکٹیشن پر چلایا ہے۔

محمد کاشف چوہدری نے کہا آج اس پرچم کشائی کا مقصد یہ ہے کہ ہم اس عزم کا اظہار کر یں کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی پاکستان بنانا ہے، ظلم،زیادتی، معاشی ناانصافیاں،ہندواور مغربی تہذیب کو پاکستان سے نکالنا ہے، ان شائ اللہ پاکستان میں اسلامی،قرآن وسنت کا نظام لائیں گے،انھوں نے کہا بدقسمتی سے قیام پاکستان سے لیکر آج تک آنے والی قیادت نے اس کے مقاصد کی بجائے اپنی ذاتی مفادات کی تکمیل کی ہے یہی وجہ ہے کہ آج نہ عدل وانصاف ہے ،خوشحالی وترقی، بیروزگاری،مہنگائی اور میرٹ کا قتل ہے ملک عبد العزیز نے کہا آج ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیر کی آزادی سے لیکر اسلامی وخوشحال پاکستان کیلئے ایسی قیادت کو آگے لایا جائے جو ملک کی نظریاتی وجغرافیائی سرحدوں کی حفاظت،کرپشن ومہنگائی کا خاتمہ ،عوام کو بنیادی حقوق دلانے کے ساتھ انصاف کا بول بالا کرسکے ،جماعت اسی مقود کیلئے برسرپیکار ہے۔

۔۔۔ اعجاز خان