کشمیر یوں نے بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طورپر منایا

مقبوضہ علاقے میںمکمل ہڑتال اور سول کرفیو نافذرہا

اتوار 15 اگست 2021 18:00

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2021ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے اتوار کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پرمنایا تاکہ بین الاقوامی برادری کو یہ پیغام دیا جائے کہ بھارت انہیں ان کا ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکارکررہا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموںوکشمیر میں اتوار کو مکمل ہڑتال اور سول کرفیو نافذرہا جس کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس اور میرواعظ عمرفاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم نے دی تھی جبکہ تمام حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی تھی۔

بھارتی فورسز کی طرف سے دکانیں کھلے رکھنے کے سخت احکامات کے باوجود سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل اور بازار بند تھے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء قابض حکام نے علاقے کے طول وعرض میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کرکے وادی کشمیربالخصوص سرینگر کو فوجی چھائونی اور ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا تھا۔سرینگرکے علاقے سونا وارمیں واقع کرکٹ اسٹیڈیم جہاں بھارتی یوم آزادی کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی، کی طرف جانے والی تمام سڑکوںکو بند کردیاگیا تھا۔

بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے لوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لئے ڈرون سمیت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔ قابض حکام نے تمام سرکاری ملازمین کو بھارت کے یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت کرنے کی ہدایت کی تھی۔تعلیمی اداروں کے سربراہوں کو بڑی تعداد میںبھارتی فورسز کی موجودگی میں اپنے اداروں کی عمارات پر بھارتی پرچم لہرانے پر مجبورکیا گیا۔

مقبوضہ علاقے میں مختلف مقامات پر پوسٹر چسپاں کیے گئے تھے جن میں کہا گیاتھا کہ بھارت نے جموں وکشمیر پر چڑھائی کر کے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف اس پر قبضہ جمایا ہے ۔ پوسٹروں پر ’’بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ ہے‘‘ اور’’ہم کیا چاہتے آزادی ‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے پر آزادی پسند کشمیریوں کا شکریہ ادا کیا۔

دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی حق نہیں رکھتا کیونکہ اس نے کشمیریوں کی خواہشات کے منافی انکی سرزمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ادھر عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرانے کیلئے آزاد جموںوکشمیر، پاکستان اور دنیا کے کئی ملکوں کے دارلحکومتوں میں کالے جھنڈے لہرائیں گئے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ نے اتوار کو اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ مظاہرے کے شرکا ء نے پوسٹراور کالے جھنڈے اٹھا رکھے تھے ۔ انہوںنے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔بھارت کے یوم آزادی کویوم سیاہ کے طورپر منانے کے لئے پاسبان حریت جموںو کشمیرنے مظفرآباد میں جبکہ جموںوکشمیر تحریک استقلال کی یوتھ ونگ نے آزادجموں وکشمیرمیں کنٹرول لائن کے نزیک واقع وادی نیلم کے علاقے تہجیان میں احتجاجی ریلیاںنکالیں۔آزادکشمیر کے علاقے کوٹلی میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔