پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیوکمیٹی کا افغانستان کی ترقی پذیر صورتحال اورخواتین ، مردوں اور نوجوانوں پر اس کے مضمرات پر تشویش کا اظہار

افغانستان کی مذہبی اور لسانی اقلیتوں اور کمزور طبقات کیلئے صورتحال تشویش ناک ہے ،موجودہ صورتحال پاکستان کے ساتھ ساتھ خطے کے دیگر ممالک کے امن ، استحکام اور سلامتی کیلئے پیدا ہونے والے چیلنجز کیلئے باعث تشویش ہے ،پاکستان کو بڑے خطرات لاحق ہیں،سی ای سی ارکان کااجلاس سے خطاب

پیر 16 اگست 2021 22:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2021ء) ملکی سیاسی صورتحال اورافغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال پرغورکے لیے پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرایگزیکٹیوکمیٹی کا ہائبرڈ اجلاس پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی مشترکہ سربراہی میں بلاول ہاس میں منعقد ہوا،پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعہ اجلاس میں شرکت کی اجلاس میں پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور،شیری رحمان، نیر بخاری، فرحت اللہ بابر، راجہ پرویز اشرف، سید قائم علی شاہ، حناربانی کھر، سید مراد علی شاہ،شازیہ مری، فیصل کریم کنڈی، سلیم مانڈوی والا، نوید قمر، رضا ربانی، تاج حیدر، رحمان ملک، جام مہتاب ڈہر ،جمیل سومرو،مخدوم سید احمد محمود، نثار کھوڑو، چوہدری لطیف اکبر، نجم الدین خان، امجد ایڈووکیٹ، میر چنگیز جمالی، روزی خان کاکڑ، سعید غنی ،نواب یوسف تالپور، لطیف کھوسہ، منظور وسان، اعجاز جاکھرانی، نفیسہ شاہ، رخسانہ بنگش اور قاسم ضیا، قمرالزمان کائرہ، چودھری منظور، لطیف انصاری، عامر فدا پراچہ، اورنگزیب برکی، اعظم آفریدی ، بیلم حسنین چوہدری ذکا اشرف، غلام فرید کھٹیانہ، ہمایون خان، ہری رام کشوری لعل، اسلام الدین شیخ، مسعود کوثر میر باز محمد کھیتران ،رحیم داد خان، صابر بلوچ، ثمینہ خالد گھرکی، اخوندزادہ چٹان تسنیم قریشی شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے افغانستان کی صورت حال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اورسی ای سی کے اراکین نے خطے کی تبدیل ہوتی صورت حال اوراس کے ملک کے مستقبل پر اثرات کے حوالے سے گفتگو کی ۔سی ای سی پارٹی نے افغانستان کی ترقی پذیر صورتحال اور افغانستان کی خواتین ، مردوں اور نوجوانوں پر اس کے مضمرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان کی مذہبی اور لسانی اقلیتوں اور کمزور طبقات کے لیے صورتحال تشویش ناک ہے اورموجودہ صورتحال پاکستان کے ساتھ ساتھ خطے کے دیگر ممالک کے امن ، استحکام اور سلامتی کے لیے پیدا ہونے والے چیلنجز کے لیے باعث تشویش ہے اورپاکستان کو بڑے خطرات لاحق ہیں، افغانستان کی موجودہ صورتحال پر سب کو تشویش ہے۔

پیپلزپارٹی رہنمائوں نے جمہوری افغانستان کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان کے تمام شہریوں اورطبقات کے حقوق کا تحفظ اہمیت کا حامل ہے اورتمام طبقات کو آزادانہ طورپر حقوق کے تحفظ کے ساتھ آزادی اظہارکا موقع ملنا چاہیئے،سی ای سی نے اس بات پراتفاق کیا کہ ہمیں افغانستان کے معاملے پر نظر رکھنی اورمزید سوچ وبچارکے بعد کسی نتیجہ پرپہنچنا چاہیئے۔