پولینڈ کی خاتون ایتھلیٹ نے بچے کی ہارٹ سرجری کیلئے اولمپک تمغہ نیلام کر دیا

پولش سپر مارکیٹ چین ’ابکا‘ نے ایک لاکھ 25 ہزارڈالر کی بولی دیکرنیلامی جیتی ، سلور میڈل واپس آندرجیک کو دینے کا اعلان بھی کردیا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 20 اگست 2021 12:36

پولینڈ کی خاتون ایتھلیٹ نے بچے کی ہارٹ سرجری کیلئے اولمپک تمغہ نیلام ..
وارسا (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 20 اگست 2021ء ) پولینڈ کی جیولن تھرور ماریہ آندرجیک نے ٹوکیو اولمپکس میں حاصل کیا گیا اپنا پہلا چاندی کا تمغہ 8 ماہ کے بچے کی ہارٹ سرجری کے لئے نیلام کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق 25 سالہ پولش ایتھلیٹ ماریہ آندرجیک نے اپنا پہلا چاندی کا تمغہ ایک لاکھ 25 ہزار ڈالر میں نیلام کر دیا تاکہ 8 ماہ کے بچے کی جان بچانے کیلئے دل کی سرجری کروائی جا سکے۔

ماریہ آندرجیک نے 6 اگست کو جولین تھرور کے مقابلے میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے چاندی کا تمغہ اپنے نام کیا۔ انہوں نے 11 اگست کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اعلان کیا کہ وہ میلوزیک مالیسا کیلئے چندہ جمع کرنے کے بعد اپنے اولمپک تمغے کی نیلامی کرے گی تاکہ 8 ماہ کے میلوسزیک ملیسا کیلئے فنڈ اکٹھا کیا جاسکے جسے امریکہ میں ہارٹ سرجری کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو آندرجیک نے اپنے انسٹاگرام اکائونٹ پر بھی اس بات کی تصدیق کی کہ پولینڈ کی سپر مارکیٹ چین ’ابکا‘ نے ایک لاکھ 25 ہزارڈالر کی بولی کے ساتھ چاندی کے تمغے کی یہ نیلامی جیت لی ہے۔ جمع کی گئی رقم سے بچے کو سٹینفورڈ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں ضروری سرجری کروانے میں مدد ملے گی۔ تمغے کی نیلامی کے بعد ’ابکا‘ نے وہی میڈل واپس آندرجیک کو دینے کا اعلان بھی کردیا ۔

واضح رہے کہ آندرجیک 2016ء کے ریو اولمپکس میں محض 2 سینٹی میٹر سے اولمپک میڈل سے محروم رہی تھیں، 2017ء میں وہ کندھے کی چوٹ کا شکار ہوئیں اور 2018ء میں انہیں ہڈیوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی۔ وہ صحت یاب ہو کر کھیل میں واپس آئیں اور اسی ماہ کے شروع میں انہوں نے ٹوکیو اولمپکس میں اپنا پہلا تمغہ جیتا تھا۔