سندھ میں کورونا وائرس کے نام پر کاروبار تباہ کیا جارہا ہے،سید مصطفی کمال

وفاقی حکومت سندھ کی بہتری کے لئے کچھ نہیں کررہی۔ اس لئے ہم ریاستی اداروں کو آواز لگانے پر مجبور ہوگئے ہیں،چیئرمین پی ایس پی

ہفتہ 21 اگست 2021 16:50

سندھ میں کورونا وائرس کے نام پر کاروبار تباہ کیا جارہا ہے،سید مصطفی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2021ء) چیئرمین پاک سر زمین پارٹی مصطفی کمال نے سندھ حکومت کے تعلیمی اداروں کی بندش کے فیصلے کو سراسر غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کے نام پر کاروبار تباہ کیا جارہا ہے۔ وفاقی حکومت سندھ کی بہتری کے لئے کچھ نہیں کررہی۔ اس لئے ہم ریاستی اداروں کو آواز لگانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

احتساب عدالت کراچی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مصطفی کمال نے کہا کہ سندھ حکومت نے ایک ہفتے مزید اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ پہلے کون سے ایس او پیز پر یہاں عمل درآمد ہورہا ہے۔ جو بچہ اسکول میں پڑھ رہا ہے اسکے گھر والوں کو ضرور ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔ اسکولوں میں باآسانی ایس او پیز پر عمل کروایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

اگر عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوگا تو بہتری نہیں آئے گی۔

پیپلز پارٹی نہ ہمیں نوکری دے رہی ہے نہ کوئی سہولت۔ صنعتوں کا بھی پانی بند کردیا گیا ہے۔ کورونا کا بہانہ بنا کر لوگوں کی دکانوں کو بھی بند کردیا گیا ہے۔ جعلی ڈومیسائل بنا کر لوگوں کو نوکریاں دی جارہی ہیں۔ اگر دشمن چاہے تو یہاں بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ مجھے تو پیپلز پارٹی سے کوئی بھی امید نظر نہیں آتی۔ اس صوبے کو پیپلز پارٹی کو ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے۔

یہاں کے لوگ کس حکومت کو پکاریں گے۔ وفاق اس لئیے کوئی قدم نہیں اٹھاتا کہ انکی حکومت گر جائے گی۔ اگر لوگوں کو ریلیف نہیں دیں گے تو مسائل بڑھ جائیں گے۔ اندر سے نشانہ نہ بننے کے لئیے کام کرنے ہوں گے۔ افغانستان کی صورتِ حال پر مصطفی کمال نے کہا کہ اس ریجن کے حالات تبدیل ہورہے ہیں۔ افغانستان کے حالات کی وجہ سے یہاں سے تبدیلی آرہی ہے۔ پاکستان کے لئے اس وقت بہت سے چیلنج سامنے آگئے ہیں۔

ہم سب کو پتا ہے کہ افغانستان میں نیٹو فورسز کو شکست ہوئی ہے۔ جیسے ہی معاملات بہتر ہوں گے۔ یہ تمام لوگ اپنی شکست کا بدلہ لیں گے۔ پاکستان کا نام سب سے پہلے آئے گا بدلہ لینے والوں کی لسٹ میں۔ طالبان کو جو آج فتح ملی ہے اس میں پاکستان کا رول تصور کیا جا رہا ہے۔ بھارت کو اپنے سفارت خانوں کو افغانستان میں بند کرنا پڑ رہا ہے۔ پوری دنیا میں افغانستان کے اندر بہتر حکومت بنانے کی باتیں ہورہی ہیں۔

آج پاکستان کے حالات بہت زیادہ تبدیل ہورہے ہیں۔ پاکستان کو اب کسی بھی ایڈوینچر کی بالکل بھی ضرورت نہیں ہے۔ پارلیمنٹ میں جو لوگ بیٹھے ہوئے ہیں انہیں بہتری کا سوچنا چاہیے۔ یہاں کوئی فوج نہیں اتارے گا۔ یہاں لسانیت اور دیگر مسائل ہیں۔ دشمنوں نے پہلے بھی ان تمام چیزوں کا استعمال کیا تھا۔ اب بھی ان تمام باتوں کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

افغانستان میں امن ہمارے حق میں بہتر ہے۔ پی ایس پی سربراہ نے چترال میں تورکھو برج کے کام کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کردیا۔ اس سے پہلے احتساب عدالت میں کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ جس میں سابق سٹی ناظم مصطفی کمال اور دیگر ملزمان پیش ہوئے۔۔ کیس کے گواہ نے ملزمان کے خلاف دستاویزات عدالت میں پیش کردیں۔۔ ملزمان کے وکلا اور پراسیکیوٹر نے تیاری کیلیے مہلت مانگ لی۔۔ عدالت نے فریقین کو 18 ستمبر تک تیاری کرکے پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔