مقبوضہ کشمیر، حریت کانفرنس پر کالے قانون’’یو اے پی اے‘‘کے تحت پابندی لگائے جانے کا امکان،حریت رہنمائوں ، تنظیموں کا شدید رد عمل

اتوار 22 اگست 2021 19:20

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اگست2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم کی آزادی کی آواز کی دبانے کیلئے ان پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق کالے قانون ’’یو اے پی اے‘‘ کے تحت پابندی لگائے جانے کا امکان ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اور حریت فورم پر ’’ یو اے پی اے‘‘ کی دفعہ (1)3 کے تحت پابندی لگائی جا سکتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پابندی عائد کرنے کی یہ تجویز کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے مطالبے کے خلاف نئی دہلی کی پالیسی کے مطابق پیش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ مودی حکومت نے اب تک جماعت اسلامی اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر 2019 میں’’ یو اے پی اے‘‘ کے تحت پابندی عائد کی ہے۔

ادھر حریت رہنمائوں اور تنظیموں اورمور کشمیر کے ماہرین کا ماننا ہے کہ بھارتی حکام کل جماعتی حریت کانفرنس کو بدنام کرکے کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حریت کے خلاف بھارتی الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور اسکی جدوجہد ہمیشہ پرامن اور شفاف رہی ہے۔

ترجمان نے حریت پر پابندی عائد کیے جانے کے بھارت کے ممکنہ فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ نے پورے مقبوضہ علاقے میں حریت ارکان اور کاکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاری کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کوچاہیے کہ وہ بھارت کو کل جماعتی حریت کانفرنس کی پرامن سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے سے روکنے۔مسلم خواتین مرکز کی چیئرپرسن یاسمین راجہ حریت کانفرنس پر پابندی کی خبروں پر روعمل ظاہر کرتے ہوئے اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے حصول کی تحریک کو آگے بڑھانے سے نہیں روکا جاسکتا۔

انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر بھارت نے حریت پر پابندی عائد کی توکہ بھارت کے خلاف کے زبر دست احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔جموںوکشمیر ماس موومنٹ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہ مودی حکومت کشمیریوں کی سیاسی آواز کو اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزادی جموںوکشمیر شاخ کے کنویئر محمد فاروق رحمانی نے ایک بیان میں حریت پر من گھڑٹ اور جھوٹے الزامات عائد کرنے پر بھارت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نئی دلی کے سفید جھوٹ اسکی بوکھلاہٹ کو ظاہر کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے کالے قوانین اور اور ماورائے آئین حکمنامے ناقابل قبول ہیں اور کشمیر ی اس طرح کے شرمناک اور غیر جمہوری اقدامات کے باوجود اپنی پرامن تحریک آزادی جاری رکھیں گے۔انہوں نے اقوام متحدہ اور اور دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں ہونے والی نئی پیش رفتوں کا نوٹس لیں اور بھارت کو کل جماعتی حریت کانفرنس پر پابندی سے روکیں۔ جموںوکشمیر پیپلز لیگ کے نائب چیئرمین سید اعجاز رحمانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہاکہ بھارت نے حریت کانفرنس پر پابندی عائد کی تو کشمیری زبردست بھارت مخالف مظاہرے کریں گے۔