ایف 14 اور ایف 15 میں کیٹیگری ون میں 480 اور ٹو میں 400 پلاٹوں کی کمی کا سامنا ہے ،پبلک اکائونٹس کمیٹی کو بریفنگ

متاثرین کو جی 12 میں اکاموڈیٹ کیا جائے گا،جی 13 اپارٹمنس کی تعمیر جاری ہے تین سال میں مکمل ہوں گے، اب صرف وفاقی سرکاری ملازمین کو ہی کوٹہ دیا جائیگا ، حکام

منگل 24 اگست 2021 00:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2021ء) پبلک اکائونٹس کمیٹی کو بتایاگیا ہے کہ ایف 14 اور ایف 15 میں کیٹیگری ون میں 480 اور ٹو میں 400 پلاٹوں کی کمی کا سامنا ہے ، متاثرین کو جی 12 میں اکاموڈیٹ کیا جائے گا،جی 13 اپارٹمنس کی تعمیر جاری ہے تین سال میں مکمل ہوں گے، اب صرف وفاقی سرکاری ملازمین کو ہی کوٹہ دیا جائیگا ۔پیر کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں چیئرمین رانا تنویر حسین کی زیر صدارت ہوا ۔

اجلاس میں کمیٹی کے ارکان خواجہ محمد آصف، مشاہد حسین سید، سنیٹر طلحہ محمود ، اقبال محمد علی خان ، ریاض فتیانہ ، شیخ روحیل اصغر ، سید حسین طارق ، شاہدہ اختر علی سمیت دیگر ارکان اور متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کے 20۔2019کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہائوسنگ فائونڈیشن کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ کے دوران آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ وفاقی سرکاری ملازمین کے علاوہ بھی پلاٹ الاٹ کئے گئے اس سلسلے کو رکنا چاہیے ۔

سیکرٹری ہائوسنگ نے کہا کہ اس وقت کے وزیراعظم کے حکم کے تحت سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ صحافیوں اور ڈاکٹروں اور وکلا کا کوٹہ مختص کیا گیا۔ اب یہ فیصلہ ہوا ہے کہ صرف وفاقی سرکاری ملازمین کو ہی کوٹہ دیا جائیگا ۔ چیئرمین رانا تنویر حسین نے کہا کہ یہ بہت غلط کام ہوا ہے ۔ سیکرٹری نے کہا کہ ایکٹ 2020 میں بنا ہے جبکہ یہ آڈٹ پیرا 2015 کا ہے ۔ رانا تنویر حسین نے نے کہا کہ اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے ۔

پی اے سی کے ارکان نے کہا کہ ہم اپنی تنخواہوں کی بھی بات کریں تو شور مچ جاتا ہے ۔ پی اے سی کو بتایا گیا کہ ایک رکن پارلیمنٹ کی تنخواہ دو لاکھ سے بھی کم بنتی ہے ۔ سیکرٹری نے کہا کہ اب اس معاملے پر مکمل پابندی ہے اب وفاقی سرکاری ملازم کے علاوہ کسی اور کو پلاٹ الاٹ نہیں ہو سکتا ۔ پہلے بھی یہ کام وزیر اعظم کے حکم اور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہوا ہے ۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ جن صحافیوں کو مل چکا ہے ان سے واپس نہیں لیا جاسکتا اس بنا پر پی اے سی نے آئندہ کے لئے اس سلسلے کو روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ بعض لوگ جعلی بیان حلفی دے کر کئی کئی پلاٹ لے لیتے ہیں ۔ سیکرٹری نے کہا کہ سکیم جوائنٹ وینچر کے تحت بنائی جاتی ہے ۔ ٹھلیاں میں ساری زمین ہمارے پاس ہے کسی کو ٹرانسفر نہیں ہوئی۔

ٹھلیاں میں ہمارے پاس 1400 کنال زمین ہے اور یہ منصوبہ بعض وجوہات کی بنا پر التوا کا شکار ہے ۔ پی اے سی کے ارکان نے کہا کہ بغیر منصوبہ بندی کے منصوبے شروع کیوں کئے جاتے ہیں ۔ ریاض فتیانہ نے تجویز دی کہ پلاٹ دینے کی بجائے لوگوں کو فلیٹ بنا کر دیں ۔ ڈی جی ایف جی ای ایچ اے کی طرف سے پی اے سی کو مختلف کیٹیگریز اور پلاٹوں کی الاٹمنٹس کے طریقہ سمیت دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

ایف 14 اور ایف 15 میں کیٹیگری ون میں 480 اور ٹو میں 400 پلاٹوں کی کمی کا سامنا ہے ۔ ان متاثرین کو جی 12 میں اکاموڈیٹ کیا جائے گا ۔ سیکرٹری ہائوسنگ نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ماتحت عدلیہ کے پلاٹ روکے ہوئے ہیں یہ معاملہ ابھی بھی زیر سماعت ہے ۔ کمرشل زمین کسی کو الاٹ نہیں ہوتی یہ نیلام ہوتی ہے ۔ ہم نے اس ادارے کو فائونڈیشن سے اتھارٹی بنا دیا ہے ۔

پی اے سی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ بھی دیکھا جائے کہ ایک ملازم کے پاس کتنے کتنے پلاٹس ہیں ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پنجاب کے ہر ضلع میں ڈی سی کالونیاں بن چکی ہیں یہ ایک بڑا کاروبار بن چکا ہے جس میں سب نے ہاتھ دھوئے ہیں ۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ منصوبوں کی توسیع پر پابندی ہونی چاہیئے اس سے ٹریفک سمیت بہت سے مسائل جنم لیتے ہیں ۔ اسلام آباد اور لاہور بھی کراچی کی طرح پھیل رہے ہیں ۔

سیکرٹری ہائوسنگ نے کہا کہ اسی لئے ہم ہائی رائز بلڈنگز کی طرف جا رہے ہیں اسلام آباد راولپنڈی اور لاہور سمیت دیگر شہروں میں ہائی رائز بلڈنگز بن رہی ہیں ۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ ادارے منافع کی غرض سے نجی بنکوں کے سیونگ اکائونٹس میں پیسہ رکھتے ہیں جو غلط ہے ۔ یہ رقوم نیشنل بینک کے کرنٹ اکانٹ میں رکھی جائیں تو گورنمنٹ کو فاعدہ ہو سکتا ہے ۔

پی اے سی نے کہا کہ کسی ایک بینک کی اجارہ نہیں ہونی چاہیے، بڈ کے ذریعہ اداروں کو اس بنک کا انتخاب کرنا چاہئے جو زیادہ منافع دے ۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ موجودہ پی اے سی نے 480 ارب روپے کی ریکوری کی ہے ۔ سید حسین طارق نے کہا کہ سی ڈی اے کو بلا کر اسلام آباد کے ماسٹر پلان اور شہر کی توسیع کے حوالے سے پوچھا جائے ۔ پی اے سی کو بتایا گیا کہ جی 13 اپارٹمنس کی تعمیر جاری ہے تین سال میں مکمل ہوں گے۔