وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا پی ایس ایکس کا دورہ، ایکسچینج کی پیش رفت پر خوشی کااظہار

ڈاکٹر شمشاد اختر کی جانب سے وزیر خزانہ کو پی ایس ایکس کی حالیہ پیش رفت کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی

منگل 24 اگست 2021 17:37

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا پی ایس ایکس کا دورہ، ایکسچینج کی پیش رفت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2021ء) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے لیے خوش آئند پیش رفت کے طور پر وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو،جناب شوکت ترین نے جمعہ، 20 اگست، 2021 کو اسٹاک ایکسچینج کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود خان اور چیئرمین ایف بی آر جناب عاصم احمد بھی موجود تھے۔

چیئرپرسن پی ایس ایکس ڈاکٹر شمشاد اختر کی جانب سے وفاقی وزیر کا استقبال کیاگیا اور انھیں خوش آمدید کہا گیا۔ حکومتی نمائندوں نے پی ایس ایکس کے منیجنگ ڈائریکٹر، بورڈ ممبران اور کیپٹل مارکیٹ کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کیپٹل مارکیٹ اور اس کی ترقی سے متعلق معاملات پر گفت وشنید کی۔ کیپٹل مارکیٹ کے شرکا میں چیئرمین عارف حبیب گروپ جناب عارف حبیب؛ چیئرمین اے کے ڈی گروپ جناب عقیل کریم ڈھیڈی ؛ چیئرمین جے ایس گروپ جناب جہانگیر صدیقی؛ ایم ڈی، نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ لمیٹڈ جناب عدنان آفریدی، MUFAP چیئرمین ڈاکٹر امجد وحید اور CDC اور NCCPL کی اعلیٰ انتظامیہ شامل تھی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پی ایس ایکس کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر کی جانب سے وزیر خزانہ کو پی ایس ایکس کی حالیہ پیش رفت کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی۔ کیپٹل مارکیٹ کے لیے خوش آئند مہلت کے طور پر گزشتہ بجٹ میں سرمایہ کاروں اور بروکریج انڈسٹری کے لیے ٹیکس نظام میں نرمی کرنے پر چیئرپرسن نے وفاقی وزیر خزانہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے حوالے سے چیئرپرسن کی جانب سے سفارشات پیش کی گئیں اور ان معاملات کی بھی نشاندہی کی گئی جو کیپٹل مارکیٹ کو بہتر طور پر مربوط کرنے اورفنانشل مارکیٹس کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی نگرانی اور توجہ چاہتے ہیں۔

چیئرپرسن پی ایس ایکس نے کئی شعبوں میں حکومتی معاونت کی ضرورت کی نشاندہی کی، جیسے پی ایس ایکس کو بااختیار بنانا کہ وہ ریونیو بڑھانے میں لچک پیدا کرنے، ایک بڑا سینٹرلائزڈ کسٹمرز پروٹیکشن فنڈ (CCPF) تشکیل دینے، اور کمرشل انفرااسٹرکچر کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ساتھ ایکویٹی اور ڈیبٹ ریٹائرمنٹ وغیرہ دونوں کے لیے کیپٹل مارکیٹس کو فائدہ پہنچانے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرسکے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ایم ڈی پی ایس ایکس، فرّخ خان نے بجٹ تجاویز کے حوالے سے پی ایس ایکس کی سفارشات پر توجہ دینے اور پی ایس ایکس کا دورہ کرنے پروفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ، ’’ہم پی ایس ایکس کی مکمل صلاحیت کو سمجھنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کے تعاون کے منتظر ہیں اور وزارت خزانہ کی جانب سے اس سلسلے میں مثبت جواب کے لیے پرُاعتماد ہیں‘‘۔

وفاقی وزیر خزانہ اورریونیو کا خیرمقدم کرتے ہوئے، چینی کنسورشیم کی نمائندگی کرنے والے پی ایس ایکس کے ڈائریکٹر جناب یو ہینگ کا کہنا تھا کہ، ’’پی ایس ایکس میں آپ کی ہمارے ساتھ موجودگی بہت اعزاز کی بات ہے اور ہم پاکستان کی معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے سلسلے میں آپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ، ’’چینی کنسورشیم پختہ یقین رکھتا ہے کہ پاکستان،بحیثیت ایک ملک اور معیشت کے طور پر، بڑی صلاحیتوں کا حامل ہے اور ہم اس صلاحیت کو سمجھنے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرُعزم ہیں‘‘۔

وفاقی وزیر خزانہ جناب شوکت ترین نے اجلاس کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے انھیں معیشت کی مجموعی پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا اور کہا کہ ’’معیشت بہتر ہو رہی ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں محصولات کی وصولی 40 فیصد زیادہ رہی‘‘۔ معیشت کو بہتر بنانے اور کیپٹل مارکیٹس کو وسعت دینے کے حکومتی منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ، ’’ہم پیمانی(Scale) بنانے کے لیے CRA کے ذریعے صنعت کومستحکم کریں گے۔

ہم SOEs کی اصلاح پر کام کر رہے ہیں اور وہ SOEs جن کے پاس کافی نقد رقم موجود ہے، انھیں ڈیویڈنڈ کی ادائیگی کی ترغیب دی جائے گی جس سے پی ایس ایکس کی قدر کوبڑھانے میں مدد ملے گی‘‘۔ انھوں نے شرکا کو آگاہ کیا کہ حکومت آئی ٹی اور سافٹ وئیر کی برآمدات پر توجہ دے رہی ہے اور اسٹارٹ- اپس کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید وضاحت کی کہ وزارت بینکوں اور DFIs کو کیپٹل مارکیٹ اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ترغیب دے رہی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ، ’’میں پی ایس ایکس کی طرف سے کی گئی پیش رفت سے بہت خوش ہوں‘‘۔آخر میں، وزیر خزانہ نے پی ایس ایکس کی تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لینے کی توثیق کی اور پی ایس ایکس ٹیکس ریفنڈز میں تیزی لانے، لسٹنگ پر کمپنیوں کے لیے دوبارہ ٹیکس کی چھوٹ دینے، لسٹنگ اور کیپٹل مارکیٹ ڈویلپمنٹ کی مالی اعانت کے ذریعیSMEs کی نمو میں مدد کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر کی جانب سے یقین دلایا گیا کہ وہ سہ ماہی بنیادوں پر پی ایس ایکس کا دورہ جاری رکھیں گے تاکہ کیپٹل مارکیٹ کی ترقی اور پیش رفت کا جائزہ لیا جاسکے اور اس پر عملدرآمد کو کامیابی سے ممکن بنایا جاسکے۔