Live Updates

امید ہے بات چیت کے نتیجے میں افغانستان میں اجتماعیت کی حامل اور وسیع البنیاد حکومت تشکیل پائیگی‘ مسلم لیگ (ن)

عالمی برادری قومی پالیسیز کی تشکیل میں مصروف ،پاکستانی حکومت کی اولین ترجیح سیاسی انتقام اور اپوزیشن کوکچلناہے پارلیمنٹ اہم معاملے پر تاحال تالہ بندی کا شکار ہے،پارٹی قائد نواز شریف کی زیر صدارت افغانستان کی صورتحال پر مشاورتی اجلاس

بدھ 25 اگست 2021 14:29

امید ہے بات چیت کے نتیجے میں افغانستان میں اجتماعیت کی حامل اور وسیع ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اگست2021ء) پاکستان مسلم لیگ ( ن) نے افغانستان کی صورتحال پرپالیسی بیان جاری کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ بات چیت کے نتیجے میں افغانستان میں اجتماعیت کی حامل اور وسیع البنیاد حکومت تشکیل پائے گی ،ایسے موقع پر جب عالمی برادری افغانستان میں وقوع پذیرصورتحال پر غوروخوض کررہی ہے اور اس ضمن میں اپنی قومی پالیسیز کی تشکیل میں مصروف عمل ہے لیکن پی ٹی آئی کی حکومت کی اولین ترجیح سیاسی انتقام اور اپوزیشن کوکچلناہے جبکہ پارلیمنٹ اس اہم معاملے پر تاحال تالہ بندی کا شکار ہے۔

میڈیا سیل کے مطابق پارٹی قائد محمد نوازشریف کی زیرصدارت پاکستان مسلم لیگ (ن)کا افغانستان کی صورتحال سے متعلق اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میںپارٹی کے صدر شہبازشریف، شاہد خاقان عباسی، خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، محمد اسحاق ڈار،مریم نوازشریف، پرویز رشید، سردار ایاز صادق، رانا تنویر، سید مشاہد حسین، خواجہ سعد رفیق، خرم دستگیر، رانا ثنااللہ، مریم اورنگزیب اور عطااللہ تارڑ شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں نوازشریف کے دور حکومت میں افغانستان میں قیام امن اور مفاہمت ومصالحت کے لئے کی جانے والی کوششوں کا حوالہ دیا گیا۔مزید کہا گیا کہ نوازشریف کے تین ادوار حکومت کے دوران پاکستان نے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی تعلقات استوار رکھے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کابل میں طالبان اور دیگر متعلقہ فریقین کے درمیان مذاکراتی عمل کا خیرمقدم کرتے ہوئے پرامید ہے کہ اس بات چیت کے نتیجے میں افغانستان میں اجتماعیت کی حامل اور وسیع البنیاد حکومت تشکیل پائے گی ۔

افغانستان میں قومی اتفاق رائے کا حصول افغان عوام کو امن ومفاہمت سے ہمکنار کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہوگا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)افغان عوام کی خودمختاری کا احترام کرتی ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی مداخلت سے مکمل آزادی کے ساتھ اپنے سیاسی مستقبل کااز خود تعین کریں۔ افغان سرزمین نہ تو کسی ہمسائے کے خلاف استعمال ہوسکتی ہے نہ ہی کسی دوسرے ملک کی سرزمین کواستعمال میں لاتے ہوئے افغانستان کی خودمختاری کا تعین کیاجاسکتا ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ ریاست پاکستان اور اس کے عوام کی خودمختاری کا بھی اسی جوابی جذبے کے ساتھ احترام کیاجائے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)اس امر پر شدید مایوسی کا اظہار کرتی ہے کہ ایک ایسے موقع پر جب عالمی برادری افغانستان میں وقوع پزیر صورتحال پر غوروخوض کررہی ہے اور اس ضمن میں اپنی قومی پالیسیز کی تشکیل میں مصروف عمل ہے، پی ٹی آئی کی حکومت کی اولین ترجیح سیاسی انتقام اور اپوزیشن کوکچلناہے جبکہ پارلیمنٹ اس اہم معاملے پر تاحال تالہ بندی کا شکار ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)محسوس کرتی ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن، سلامتی اور استحکام آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور دونوں برادر ہمسایہ ممالک کو تجارت اور قریبی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ یہاں کے عوام اور خطے کے لئے ایک خوش حال مستقبل کی تعمیر ممکن ہوسکے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات