نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس،ملک بھر میں کورونا وائرس کی وباءکے پھیلائو کو روکنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

پیر 30 اگست 2021 17:02

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس،ملک بھر میں کورونا  وائرس کی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اگست2021ء) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر( این سی او سی) کے 30 اگست کو منعقد ہونےوالے اجلاس میں ملک بھر میں کورونا وائرس  کی  وبا کے پھیلائو کو روکنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا،  اس دوران کورانا وزئرس کی  وباکے پھیلائو کی موجودہ صورتحال،  ہسپتالوں میں روزانہ کی بنیاد پر داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد،  انتہائی نگہداشت وارڈ میں مریضوں کا بڑھتا دبائو اور آکسیجن کی دستیابی کا بغور جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر این سی او سی نے ملک بھر کے 27سب سے زیادہ کورونا پھیلائو کے شکار شہروں میں کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ان شہروں میں 13شہر پہلے ایسے ہیں جہاں پر ان ایس اوپیز پر عملدرآمد جاری ہے۔

(جاری ہے)

این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے کہ پٹرول پمپس،  فارمیسز،  میڈیکل سہولیات، ویکسی نیشن سینٹرز،  دودھ، دہی کی دکانوں اور تندوروں کے علاوہ تمام دکانیں،  بازار رات 8بجے بند کر دیئے جائیں گے۔

ہفتہ میں دو دن مارکیٹس بند رہیں گی لیکن دنوں کا تعین صوبے خود کریں گے۔ انڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی ہوگی تاہم آئوٹ ڈور ڈائننگ رات دس بجے تک اجازت ہے تاہم اس دوران کووڈ ایس اوپیز پر عملدرآمد لازمی کرنا ہوگا،  ٹیک اوے کی سہولت 24گھنٹے جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔ این سی او سی نے انڈورشادیوں پر مکمل پابندی عائد کردی ہے تاہم سخت ایس اوپیز کے ساتھ آئوٹ ڈور شادیوں کے اجتماعات زیادہ سے زیادہ 3سو مہمانوں کے ساتھ رات دس بجے تک منعقد کرنے کی اجازت ہوگی۔

مزارات اور سینما ہالز بند رہیں گے۔کلچرل،  میوزیکل مذہبی سمیت ہر قسم کے آئوٹ ڈور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تاہم کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کے ساتھ 3سو نفوس پر مشتمل آئوٹ ڈور اجتماع کی اجازت ہوگی۔ این سی او سی نے کھیلوں کے حوالے سے فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ کراٹے،  باکسنگ،  مارشل آرٹس، رگبی،  واٹر پولو،  کبڈی اور ریسلنگ کے کھیلوں پر مکمل پابندی جاری رہے گی۔

ویکسی نیشن کرانےوالے افراد کئے گئے انڈور جم کی اجازت دیدی گئی ہے۔ پرائیویٹ اور پبلک دفاتر کے اوقات کار معمول کے مطابق جاری رہیں گے تاہم ملازمین کی حاضری سو فیصد سے کم کر کے پچاس فیصد کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے جاری ہدایات کے مطابق 50فیصد سواریوں کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کو کام جاری رکھنے کی اجازت ہوگی تاہم سفر کے دوران ٹرانسپورٹ سروسز کی جانب سے مسافروں کو ہر قسم کا کھانا دینے پر پابندی ہوگی۔

سخت ایس اوپیز کے ساتھ ریلوے سروسز 70فیصد گنجائش کے ساتھ کام جاری رکھے گی۔ تفریحی پارکس،  واٹر سپورٹس اور سوئمنگ پولز بند کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے تاہم پبلک پارکس سخت ایس اوپیز کے ساتھ کھلے رہیں گے۔ مخصوص ایریاز میں لاک ڈائون کا سلسلہ جاری رہے گا،  اس حوالے سے این سی او سی صوبوں کے ساتھ مستقل بنیادوں پر ہیٹ میپس شیئر کرے گا۔ ماسک کا استعمال معمول کے مطابق جاری رہے گا۔

مکمل ویکسی نیشن کرانیوالے افراد کے لیے کنٹرولڈ ٹورازم جاری رہے گی اور اس معاملے پر مکمل عملدرآمد صوبے یقینی بنائیں گے۔اندرون ملک ہوائی سفر کے دوران مسافروں کو کھانا دینے پر عائد پابندی جاری رہے گی۔ پنجاب میں کورونا کے زیادہ پھیلائو والے شہروں میں خانیوال،  میانوالی،  سرگودھا،  خوشاب،  بہاولپور،  ملتان،  گوجرانوالا،  راولپنڈی،  رحیم یار خان،  لاہور اور فیصل آباد شامل ہیں۔

سندھ میں کراچی اور حیدر آباد،  خیبر پختونخوا میں ہری پور،  مانسہرہ،  دیر لوئر،  صوابی،  سوات،  ایبٹ آباد،  مالاکنڈ،  پشاور اور چترال لوئر میں کورونا کے زیادہ پھیلائو والے شہر ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر میں مظفر آباد اور میر پور،  گلگت بلتستان میں گلگت اور سکردو جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پاکستان کے 27شہروں میں شامل ہے جہاں پر کورونا پھیلائو زیادہ ہے اور یہ پالیسی ان 27شہروں میں نافذ ہوگی۔

این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے تمام قسم کے تعلیمی ادارے ہفتہ میں تین دن 50فیصد حاضری اور کوروناایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کے ساتھ کھلے رہیں گے۔تمام فیصلے یکم سے 15ستمبر تک نافذ العمل ہوں گے تاہم ان تمام فیصلوں پر نظر ثانی 13ستمبر 2021کو این سی او سی کے اجلاس میں کی جائے گی۔ این سی او سی نے مختلف سیکٹرز میں کام کرنیوالے افراد کیلئے کورونا ویکسی نیشن لازمی کرانے کی ڈیڈ لائن دیدی ہے ا ور ان سیکٹرز کیلئے شیڈو ل بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

این سی او سی کے مطابق مقررہ وقت میں ویکسی نیشن نہ کرانیوالے افراد کو ان اداروں میں کام سے روک دیا جائے گا۔ تعلیمی اداروں کے اساتذہ اورٹرانسپورٹ سٹاف کو 31اگست تک جزوی جبکہ 30ستمبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اندرون و بیرون ممالک ہوائی سفر کرنیوالے 30ستمبر تک ویکسین کرانے کے پابند ہیں۔شاپنگ مالز میں31اگست تک جزو ی جبکہ 30ستمبر تک مکمل ویکسی نیشن کرا نا لازمی قرار اس کے بعد داخلہ بند کر دیا جائے گا۔

ہوٹلز اور گیسٹ ہائوسز میں 31اگست تک جزوی جبکہ 30ستمبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانیوالے افراد کو داخلے کی اجازت ہے۔ ہوٹلز میں انڈور اور آئوٹ ڈور، شادی ہالوں میں تقریبات میں شرکت کرنیوالے افراد کیلئے 30ستمبر تک ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے۔ 17سال اور اس سے زائد عمر کے طالب علموں کو 15ستمبر تک جزوی جبکہ 15اکتوبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

این سی او سی نے کہا ہے کہ ٹرینوں،  بسوں،  ویگنوں،  کوسٹرز،  ٹیکسی،  ہوم ڈیلیوری کرنے کے ساتھ ساتھ،  ریلوے سٹیشنوں،  بس سٹاپوں،  ٹیکسی اسٹینڈز اور پبلک ٹرانسپورٹ میں کام کرنےوالے افراد کیلئے 15ستمبر تک جزوی جبکہ 15اکتوبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانا لازمی ہوگا۔ تمام قسم کے پرائیویٹ اور پبلک ڈیلنگ کے دفاتر میں کام کرنےوالے افراد کو 15اکتوبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ریلوے سفر کرنےوالوں اور موٹر وے پر پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرنےوالوں کیلئے 15اکتوبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نیشنل ہائی وے پر پبلک ٹرانسپورٹ،  انٹرا،  انٹر سٹی پرائیویٹ ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ (میٹرو،  بی آرٹی و اورنج ٹرین وغیرہ ) پر سفر کرنیوالے افراد کو 30ستمبر تک جزوی جبکہ 31اکتوبر تک لازمی مکمل ویکسی نیشن کرانا ہوگی۔

لازمی ویکسی نیشن مہم کو مختلف مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یکم سے 15ستمبر تک نمایاں مقامات جس میں بس اسٹینڈز،  ٹکٹنگ دفاتر،  ٹول پلازہ، ریسٹ ایریا اور ریلوے اسٹیشن شامل ہیں پر جارحانہ آگاہی مہم جاری رہے گی۔ اس موقع پر تمام افراد کو سہولت کی فراہمی سے انکار تو نہیں کیا جائے گا تاہم انہیں ویکسی نیشن کرانے کیلئے کہا جائے گا اور تمام صوبے ان متعلقہ جگہوں پر موبائل ویکسی نیشن ٹیموں کی موجودگی یقینی بنائیں گے۔

  مانیٹرنگ میکانزم کے تحت بس سٹاپ سے روانگی کے وقت تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو بس اسٹینڈ منیجرکی جانب سے ویکسی نیشن کے حوالے سے چیک کیا جائے گا،  موبائل ویکسی نیشن ٹیمیں بس اسٹینڈز،  ریسٹ ایریاز و دیگر مناب جگہوں پر تعینات کی جائیں گی۔ صوبوں کی جانب سے جاری کیے گئے فارمیٹ کے مطابق بس اسٹینڈ منیجر تاریخ اور وقت کے ساتھ ویری فکیشن سرٹیفکیٹ پر دستخط کریں گے۔

تمام ٹول پلازہ سے بلاتعطل گزرنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کی ونڈ سکرین پر وہ ویری فکیشن سرٹیفکیٹ چسپاں کیا جائے گا۔ ٹریفک، موٹروے اور نیشنل ہائی ویز پولیس کے ساتھ ضلعی انتظامیہ بھی اس پر عملدرآمد کی ذمہ دار ہوگی۔بس سٹینڈز پر کام کرنےوالے تمام سٹاف کی ویکسی نیشن لازمی ہوگی۔این سی او سی کی جانب سے ریلوے کے حوالے سے بھی چیکنگ میکانزم جاری کیا گیا ہے۔

این سی او سی کے مطابق ویکسین نہ کرانےوالے مسافروں کو ریلوے ٹکٹس جاری نہیں کیے جائیں گے تاہم سفر کے دوران ٹکٹ چیکرز بھی چیکنگ کے ذمہ دار ہوں گے۔ موبائل ویکسی نیشن ٹیموں کو ریلوے اسٹیشنوں پر تعینات کیا جائے گا۔ ایئرپورٹس کے حوالے سے اپنا پالیسی جاری کرتے ہوئے این سی او سی نے کہا ہے کہ ایئرپورٹس پر بورڈنگ پاس جاری کرنے سے پہلے ویکسین سرٹیفکیٹ کی چیکنگ کا جاری طریقہ کار مزید سٹریم لائن کیا جارہا ہے۔

کم سے کم افرادی مداخلت والے آئی ٹی بیسڈ طریقہ کار کو اپنا یا جارہا ہے جو پی آئی اے کی ٹکٹنگ، پاکستان ریلوے،  مخصوص بس سروسز،  ایم ٹیگ، موٹروے ٹول پلازہ کو ایمونائزیشن پروگرام سے لنک کیا جائے گا۔ پبلک دفاتر اور تعلیمی اداروں کی نگرانی کی بنیادی ذمہ داری اداروں کے سربراہان کی ہوگی تاہم ضلعی انتظامیہ بھی اس چیکنگ کو یقینی بنائے گی۔

ہوٹل ریسٹوران اور شاپنگ مالز میں ویکسی نیشن پالیسی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ متعلقہ کاروبار کے مالکان کی بنیادی ذمہ داری ہوگی کہ وہ نئی پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں،تاہم پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو بھی چیکنگ کا اختیار حاصل ہوگا۔ نئی پالیسی کے نفاذ کیلئے تین سطح کی مانیٹرنگ کی جائے گی جس میں پہلے مالز،  ہوٹلز،  ریسٹوران و دیگر اداروں کے مالکان خود پالیسی کے نفاذ کو یقینی بنائیں گے، دوسری سطح پر لوکل سول انتظامیہ چیک کرے گی۔ تیسرے لیول پر این سی او سی کی ٹیمیں بھی صوبوں کے ساتھ مل کر نئی پالیسی کے نفاذ پر عملدرآمد کی مہم کی نگرانی کریں گی۔ این سی او سی نے تمام وفاقی اکائیوں کو کہا ہے کہ وہ اس نئی پالیسی کے من و عن نفاذ کو یقینی بنائیں۔