امریکی ڈرون حملے میں افغان شہریوں کی ہلاکت کا واقعہ، امریکا کا واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے کا فیصلہ

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے اتوار کو کابل میں ڈرون حملے میں 10 افغان شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کردیں، کابل کے حامد کرزئی ائیرپورٹ کے قریب ڈرون حملے میں داعش کے خودکش حملہ آور کو مارنے کا دعویٰ کیا گیاتھا

منگل 31 اگست 2021 00:26

امریکی ڈرون حملے میں افغان شہریوں کی ہلاکت کا واقعہ، امریکا کا واقعے ..
کابل ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 اگست 2021ء ) کابل میں امریکی ڈرون حملے میں 7 افغان بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 10 افراد کے جاں بحق ہونے کا افسوسناک واقعہ، امریکا کا واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے کا فیصلہ- تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے اتوار کو کابل میں ڈرون حملے میں 10 افغان شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کردیں۔ گزشتہ روز کابل کے حامد کرزئی ائیرپورٹ کے قریب ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش خراسان کے مبینہ خودکش حملہ آور کو مارنے کا دعویٰ کیا گیا۔

تاہم اب امریکی ڈرون حملے پر افغان میڈیا نے متاثرہ افراد کے رشتے داروں کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق 7 بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 10 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

افغان میڈیا کے مطابق امریکی ڈرون حملے میں دو گاڑیاں اور متعدد گھر تباہ ہوئے جبکہ حملے میں شہریوں سے بھری گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والوں میں 2 سالہ بچی بھی شامل ہے، جاں بحق خاندان کے پاس امریکی معاون ویزے تھے اور یہ افغان شہری ائیرپورٹ روانگی کیلئے امریکی حکام کے پیغام کا انتظار کر رہے تھے۔

دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کابل حملے میں افغان شہریوں کی ہلاکت پر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ بیان کے مطابق اتوار کو کابل میں ڈرون حملے میں 10 افغان شہریوں کی ہلاکت سے آگاہ ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ آج ہی کے روز پینٹاگون نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی شہریوں کو نکالنے کے لیے ابھی مزید وقت لگے گا۔ عالمی خبر رسااں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کیربی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا ہے کہ امریکہ انخلا کی تاریخ ختم ہونے کے باوجود افغانستان نے اپنی شہریوں کو نکالنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے 5 ہزار400 امریکی شہریوں کا نکالا جا چکا ہے، گزشتہ روز 1200 افراد کا افغانستان سے انخلا ہوا ہے جب کہ 24گھنٹوں میں 28 پروازیں کابل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی ہیں۔ جان کیربی نے بتایا کہ گزشتہ روز کابل ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے حملے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق آگاہ ہیں۔ ڈرون حملے میں ایک افغان خاندان کے 10 افراد مارے گئے ہیں۔

پینٹاگون ان کا کہنا تھا کہ امریکی افواج کو افغانستان میں حملوں کے دفاع کا حق حاصل ہے، کابل ایئرپورٹ پر حالات خطرناک ہیں، گیٹ حوالے کرنے سے متعلق کچھ نہیں بتا سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر اب بھی حملے کا خطرہ ہے جس کے لیے پوری طرح تیار ہیں، کابل ایئرپورٹ کے اطراف میزائل حملوں سے انخلا کا عمل متاثر نہیں ہو گا۔ یاد رہے کہ31 اگست کو افغانستان سے امریکی اور اتحادیوں کی فوج سمیت غیر ملکی شہریوں کے انخلاکی ڈیڈ لائن ختم ہو جائےگی۔ اسے سے پہلے افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے اعلان کیا تھا کہ افغانستان میں موجود غیرملکی فوجیوں کے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہو گی۔