وزیراعلیٰ جام کمال تمام صوبوں کے وزراء اعلیٰ میں سے سب زیادہ اسمبلی اجلاسوں میں شرکت کرنیوالے وزیراعلیٰ رہے، رپورٹ

تین سالوں میں منظور کئے جانے والے بلوں کے مقابلے میں موجودہ اسمبلی 25فیصد کم بل منظور کروا سکی اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ کی 73فیصد اجلاسوں میں حاضری رہی، تیسرے پارلیمانی سال کی جائزہ رپورٹ

بدھ 1 ستمبر 2021 00:38

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2021ء) بلوچستان صوبائی اسمبلی تیسرے پارلیمانی سال میں کام کے دنوں کے اعتبار سے دیگر اسمبلیوں کے مقابلے میں سب سے آخر میں رہی ،وزیراعلیٰ جام کمال خان 29فیصد اجلاسوں میں حاضری کے ساتھ چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ میں سے سب زیادہ اسمبلی اجلاسوں میں شرکت کرنے والے وزیراعلیٰ رہے، تین سالوں میں منظور کئے جانے والے بلوں کے مقابلے میں موجودہ اسمبلی 25فیصد کم بل منظور کروا سکی اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ کی 73فیصد اجلاسوں میں حاضری رہی۔

(جاری ہے)

غیر سرکاری تنظیم پلڈاٹ نے تیسرے پارلیمانی سال میں صوبائی اسمبلیوں کی کارکردگی کے تقابلی جائزے کی رپورٹ جاری کردی ہے،بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے تیسرے پارلیمانی سال میں کام کے دنوں کے اعتبار سے دیگر اسمبلیوں کے مقابلے میں سب سے آخر میں رہی اسمبلی کا اجلاس 49 دن ہوا جو کہ دوسرے پارلیمانی سال کے دوران منعقد ہونے والی 33 نشستوں کے مقابلے میں 48 فیصد اضافہ ہے رپورٹ کے مطابق بلوچستان کی صوبائی اسمبلی نے پہلے تین سالوں میں اوسطا 44 اجلاس منعقد کئے جو گذشتہ اسمبلی کے اجلاسوں کے مقابلے میں 10 فیصد کم اجلاسوں کی نشادندہی کرتے ہیںبلوچستان کی صوبائی اسمبلی میں تیسرے پارلیمانی سال کے دوران 124 گھنٹے اجلاس جاری رہا جو کہ دوسرے پارلیمانی سال کے مقابلے میں تقریبا 11 فیصد ہے رپورٹ کے مطابق تیسرے پارلیمانی سال کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی اجلاسوں میں سب سے زیادہ فیصد (29 فیصد) شریک ہوئے تیسرے سال کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان کی 29 فیصد حاضری میں دوسرے سال کے دوران 33 فیصد حاضری کے مقابلے میں 4 فیصد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی اسمبلیوں میں شرکت کیلئے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ تقابلی تجزیے میں سرفہرست رہے کیونکہ انہوں نے تیسرے پارلیمانی سال کے دوران بلوچستان اسمبلی کے 73 فیصد اجلاسوں میں شرکت کی تیسرے پارلیمانی سال میں بلوچستان کی صوبائی اسمبلی 26 بلوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہی بلوچستان کی صوبائی اسمبلی نے پہلے تین سالوں میں اوسطا 45 بل منظور کیے ہیں جو کہ پچھلی بلوچستان اسمبلی کے پہلے تین سالوں میں منظور کیے گئے اوسط 60 بلوں کے مقابلے میں 25 فیصد کمی ہے بلوچستان اسمبلی میں دوسرے اور تیسرے سال کے دوران بجٹ اجلاس سات دن جاری رہا۔