اصحاب رسولؐکے گستاخوں کے خلاف قانون سازی تک آئینی جدوجہد جاری رکھیں گئے،علماء کرام

جن گستاخ صحابہ پر ایف آئی آر درج ہے انہیں گرفتار کیا جائے ،2ستمبرکو سائٹ ٹائون میں علماء کنونشن منعقدہوگا،رہنماء کراچی علماء کمیٹی

بدھ 1 ستمبر 2021 00:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2021ء) اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخوں کے خلاف قانون سازی تک آئینی جدوجہد جاری رکھیں گئے،ان خیالات کا اظہار کراچی علماء کمیٹیکے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شریک مختلف دینی جماعتوں کے نمائند گان نے شرکت کی جن میں زیرصدارت مولانا یوسف رضا قصوری صاحب رہنما مرکزی جمیعت اہلحدیث، ،مولانا اورنگزیب فاروقی صاحب مرکزی صدر اہلسنّت والجماعت پاکستان،حافظ احمد علی صاحب مرکزی رہنما جمیعت علماء اسلام س،قاضی احمد نورانی رہنما جمیعت علمائے پاکستان، مولانا مزمل صدیقی رہنما اہل حدیث یوتھ فورس،مولانا ابوسعود یوسف رہنما سنی علماء کونسل،مولانا نجیب اللہ عمر صاحب رہنما انجمن دعوت اہل سنہ والجماعت،محمد ایثار القاسمی صاحب رہنما بریلوی مسلک،مولانا عبدالسلام شامزئی صاحب رہنما جمیعت علماء اسلام س،مولانا امین الحسنات رہنما سواد اعظم پاکستان،مولانا غلام عباس رہنما تحریک لبیک پاکستان،مولانا شکیل الرحمن فاروقی صاحب رہنما سنی علماء کونسل کراچی،محمد سلیم عطاری صاحب چیئرمین اے این آئی،ظفر اقبال صاحب رہنما پاکستان امن تحریک صوبہ سندھ،ڈاکٹر مقبول احمد مکی استاد جامعہ ابی بکر الاسلامی،مولانا احمد یار صاحب رہنما جمیعت علماء اسلام س، رہنما اہلسنّت والجماعت مولانا ربنواز حنفی صاحب ،مولانا تاج حنفی صاحب ،مولانا محمد سلفی صاحب رہنما اہلحدیث،مولانا رفیع اللہ صاحب نائب مفتی منیب الرحمن صاحب،حافظ امجد ہزاروی رہنما اتحاد اہلحدیث مسلک،سید محمد عامر نجیب ادارہ فروغ قرآن وسنت اہلحدیث،مولانا عبدالرافع شاہ اہلسنت والجماعت کراچی،مولانا لطف الرحمن صاحب جمیعت علماء اسلام س،ظل الرحمن جمیعت المدارس،رہنمائوں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخوں کے خلاف قانون سازی کی جائے،کسی بھی معاشرے میں کسی فرد کو کسی کے اکابرین کے خلاف بولنے کی اجازت نہیں، اگر کوئی ہمارے اسلاف کی گستاخی کرتا ہے تو ہم اسے روکیں گئے، اس دنیا میں ہمارے اسلاف حضرات صحابہ اکرام جیسی مقدس نفوس والی شخصیات کی مثال نہیں ملتی، ہم پر امن ہیں حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے امن وامان کا مسئلہ پیدا کرنا نہیں چاہتے، ہم حکومت وقت اور اداروں سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے، ہم اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی برداشت کرنے کے متحمل نہیں، بازاروں میں سوگ نہیں ہوتا، سودا گری ہوتی ہے، ماتم کیلئے ویرانوں اور کھلے علاقوں کا رخ کیا جائے،ملک کے حالات خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گئے، کسی کو دوبارہ گستاخی کی ہمت کسی کو نہ ہو،اصحاب رسول صلی اللہ کی شان آؤٹ انکے مقام و مرتبے پر مشتمل لٹریچر عام کریں اور ایک کمیٹی بنائیں تاکہ جتنی ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں، ان سب پر قانونی کاروائی کو انجام تک پہنچانے میں پیش پیش رہیں،رکن صوبائی اسمبلی و قومی اسمبلی سے رابطے میں رہیں اور قانون سازی کیلئے بھر پور محنت کریں،صحابہ اکرامؓ معیار ایمان ہیں، انکے بغیر ہمارا دین مکمل نہیں ہوسکتا،ذات الہی،محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر اقدس پر ہرزہ سرائی کرنے والوں کے خلاف تمام تر توانائی صرف کی جائے،تمام مکاتب فکر اہلحدیث،بریلوی مسلک اور دیوبندی مسلک نے اعلان کردیا کہ ہم سب نے متحد ہوکر چلنے کو عزم کیا ہے، جتنے مکاتب فکر کے علماء پروگرام رکھیں گئے ان میں تمام مکاتب فکر کے راہنما،علماء کمیٹی کے زمہ داران شریک ہوں، ربیع الاول میں جتنے سیرت کے پروگرام ہوتے ہیں سب میں مدح صحابہؓ کا عنوان بھی رکھا جائے اور اس موضوع پر لازم گفتگو کی جائے،گستاخوں کے خلاف ایک قانونی کمیٹی بنائی جارہی ہے جو مستقل اس گستاخیوں کو دیکھے گی اور قانونی کاروائی کرتے رہیں گئے،ساتھ ساتھ مدح صحابہ کمیٹی بنائی جائے جسمیں تینوں مکاتب فکر کے علماء ہوں، یہ کمیٹی کراچی کی سطح پر ہونے والے تمام پروگرامات،احتجاجی مظاہرے، مارچ اور دھرنوں وغیرہ کو ڈھیل کرے، اور ہم نے طے کیا ہے کہ علماء کنونشن کرنا ہے جس میں علماء اکرام کی زمہ داری ہو کہ وہ اپنی مساجد میں صحیح معنوں میں اصحاب رسولؐکی سیرت سے عوام کو روشناس کرائیں،ہم نے بین الاقوامی معاملات پر نظر رکھتے ہوئے ملک کے امن کا بھی خیال کرنا ہے،سالانہ عظمت مارچ کو بھی دوبارہ شروع کرنے کا ہم ارادہ رکھتے ہیں،جسکا اعلان 2ستمبر بروز جمعرات علماء کنونشن میں ہو گا، گستاخوں کو مجرم ہونے کے باوجود انہیں سکیورٹی کیوں دی جارہی ہے، شہنشاہ نقوی نے مسجد نبوی کی توہین کی ہے، حضرت زبیر ؓ کی توہین کی گئی دیگر صحابہ اکرام کی بھی توہین کی گئی اور حضرت فاطمة الزہرہ ؓ کی بھی توہین کی گئی ہے، ہم ڈاکٹر عادل خان شہید رح کی شہادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جن لوگوں پر ایف آئی درج نہیں ہورہی ان پر ایف آئی ارد درج کی جائے اور جن پر ایف آئی آر درج ہے انہیں گرفتار کیا جائے۔