بابائے حریت سید علی گیلانی کو حیدر پورہ میں سخت فوجی محاصرے میں زبردستی تدفین کرا دی گئی

قابض حکام نے لوگوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کر کے پورے علاقے کامحاصرہ کر رکھاتھا تاکہ لوگوں کو شہید قائد کی رہائش گاہ حیدر پورہ پر اکٹھے ہونے سے روکا جا سکے سید علی گیلانی اور ان کے اہل خانہ چاہتے تھے ان کی تدفین مزار شہداء میں کی جائے تاہم بھارتی قابض انتظامیہ نے اجازت نہ دی‘نماز جنازہ میں اہل خانہ ‘قریبی رشتہ دار اور ہمسائے شامل تھے

جمعرات 2 ستمبر 2021 13:09

بابائے حریت سید علی گیلانی کو حیدر پورہ میں سخت فوجی محاصرے میں زبردستی ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2021ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بزرگ حریت رہنما اور کشمیرکی مزاحمتی تحریک کی علامت سید علی گیلانی کو جمعرات کی صبح سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں سخت فوجی محاصرے میں سپرد خاک کردیا گیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض حکام نے لوگوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کر کے پورے علاقے کامحاصرہ کر رکھاتھا تاکہ لوگوں کو شہید قائد کی رہائش گاہ حیدر پورہ پر اکٹھے ہونے سے روکا جا سکے جو گزشتہ شب بھارتی پولیس کی حراست میں وفات پا گئے تھے ۔

قابض انتظامیہ نے پورے مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔اگرچہ سید علی گیلانی اور ان کے اہل خانہ چاہتے تھے کہ ان کی تدفین سرینگر کے مزار شہداء میں کی جائے تاہم بھارتی قابض انتظامیہ نے جنازے میں بڑی تعداد یں لوگوں کی شرکت کے خوف سے انہیں اس کی اجازت نہیں دی۔

(جاری ہے)

انہیں حیدر پورہ میں اپنے گھر سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر دفن کیا گیا۔

بہت کم تعداد میں لوگوں جن میں بیشتر اہلخانہ ، قریبی رشتہ دار اور ہمسائے شامل تھے کو ان کی نماز جنازہ میں شرکت اور ان کی آخری جھلک دیکھنے کی اجازت دی گئی ۔ایک اعلی پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ سید علی گیلانی کی تدفین جمعرات کی صبح 4بجکر45 پر حیدر پورہ قبرستان میں ان کے رشتہ داروں اور ہمسایوںکی موجودگی میں کی گئی۔سید علی گیلانی کے انتقال کی خبر پھیلتے ہی قابض انتظامیہ نے بزرگ حریت رہنماء کے جنارے میں لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت کو روکنے کیلئے پوری وادی کشمیر میںسخت پابندیاں عائد کر دیں۔

سرینگر اور اسکے نواحی علاقوں کی مساجد سے کئے گئے اعلانات میں لوگوںکو بزرگ حریت رہنماء کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے گھروں سے نکلنے کیلئے کہاگیا ۔ تاہم بھارتی قابض انتظامیہ نے لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے سے روکنے کے لیے سخت پابندیاںنافذ کر دیں۔ مختار احمد وازہ سمیت کئی حریت رہنماں اور کارکنوں کو بھارتی حکام نے حراست میں لے لیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نکلیں اور مودی حکومت کے مظالم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کریں۔ حریت کانفرنس نے لوگوں سے کہا کہ وہ مقبوضہ علاقے کے کونے کونے میں شہید رہنماء ․کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کریں۔ بیرون مقیم کشمیریوں ، پاکستانیوں اور امن پسند لوگوں سے بھی دنیا بھر میںسید علی گیلانی کی غائبانہ نما ز جنازہ منعقد کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔