بلوچستان صوبائی اسمبلی تیسرے پارلیمانی سال میں کام کے دنوں کے اعتبار سے دیگر اسمبلیوں کے مقابلے میں سب سے آخر میں رہی،پلداٹ

تین سالوں میں منظور کئے جانے والے بلوں کے مقابلے میں موجودہ اسمبلی 25فیصد کم بل منظور کروا سکی، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ کی 73فیصد اجلاسوں میں حاضری رہی، رپورٹ

جمعرات 2 ستمبر 2021 23:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2021ء) غیر سرکاری تنظیم پلڈاٹ نے تیسرے پارلیمانی سال میں صوبائی اسمبلیوں کی کارکردگی کین تقابلی جائزے کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق بلوچستان صوبائی اسمبلی تیسرے پارلیمانی سال میں کام کے دنوں کے اعتبار سے دیگر اسمبلیوں کے مقابلے میں سب سے آخر میں رہی۔ جمعرات کو رپورٹ میں کہاگیاکہ وزیراعلیٰ جام کمال خان 29فیصد اجلاسوں میں حاضری کے ساتھ چاروں صوبوں کے وزرائ اعلیٰ میں سے سب زیادہ اسمبلی اجلاسوں میں شرکت کرنے والے وزیراعلیٰ رہے، تین سالوں میں منظور کئے جانے والے بلوں کے مقابلے میں موجودہ اسمبلی 25فیصد کم بل منظور کروا سکی، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ کی 73فیصد اجلاسوں میں حاضری رہی، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 49 دن ہوا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق جو کہ دوسرے پارلیمانی سال کے دوران منعقد ہونے والی 33 نشستوں کے مقابلے میں 48 فیصد اضافہ ہے ، بلوچستان کی صوبائی اسمبلی نے پہلے تین سالوں میں اوسطان 44ن اجلاس منعقد کئے، جو گذشتہ اسمبلی کین اجلاسوں کے مقابلے میںن 10 فیصد کم اجلاسوں کی نشادندہی کرتے ہیں، بلوچستان کی صوبائی اسمبلی میں تیسرے پارلیمانی سال کے دوران 124ن گھنٹے اجلاس جاری رہا، جو کہ دوسرے پارلیمانی سال کے مقابلے میں تقریبا 11 فیصد ہے، تیسرے پارلیمانی سال کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی اجلاسوں میں سب سے زیادہ 29 فیصد شریک ہوئے ،تیسرے سال کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان کی 29 فیصد حاضری میں دوسرے سال کے دوران 33 فیصد حاضری کے مقابلے میں 4 فیصد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی، اسمبلیوں میں شرکت کیلئے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ تقابلی تجزیے میں سرفہرست رہے ، اپوزیشن لیڈر نے تیسرے پارلیمانی سال کے دوران بلوچستان اسمبلی کے 73 فیصد اجلاسوں میں شرکت کی، تیسرے پارلیمانی سال میں بلوچستان کی صوبائی اسمبلی 26 بلوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہی، بلوچستان کی صوبائی اسمبلی نے پہلے تین سالوں میں اوسطا 45 بل منظور کیے ہیں، بلوچستان اسمبلی میں دوسرے اور تیسرے سال کے دوران بجٹ اجلاس سات دن جاری رہا۔