بھارتی ناظم الامور کی دفترخارجہ طلبی ،سید علی گیلانی کی نعش کے ساتھ غیر انسانی سلوک پر پاکستان کا شدید احتجاج ریکارڈ ،ر احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا

جمعہ 3 ستمبر 2021 23:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 ستمبر2021ء) بھارتی ناظم الامور کودفتر خارجہ میں طلب کرکے کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی وفات کے بعد قابل مذمت رویہ پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کے مطابق اعلی کشمیری راہنمائ اور حریت پسند سید علی گیلانی کی نعش کے ساتھ غیر انسانی سلوک پر پاکستان نے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ۔

بھارتی قابض افواج کی جانب سے کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کی لاش کی بے رحمانہ اور غیرانسانی سلوک پر پاکستان کے سخت موقف سے آگاہ کیا۔ ترجمان کا کہناتھا بھارتی قابض فوج کی جانب سے سید علی شاہ گیلانی کی میت کو ان کے خاندان سے چھیننے اور ان کی مرضی کے مطابق ان کی تدفین کی اجازت نہ دینے کا عمل شرمناک ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی حکومت کا یہ عمل بین الاقوامی قانون بنیادی انسانی شہری اور انسانی حقوق کے تمام اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

بھارتی قابض افواج بار بار کشمیریوں کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کر رہی ہیں۔حریت قیادت بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ہندوستان کو کسی بھی غلط فہمی سے باز رہنا چاہیے جو علاقائی امن کو مزید خطرے میں ڈال سکتا ہے۔انہیں پاکستان کے مستقل موقف کی یاد دلایا گیا کہ حکومت ہند کو آئی او جے کے میں غیر قانونی فوجی محاصرہ فوری طور پر ختم کرنا چاہیے ۔

بھارت مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے اقدامات سے باز رہے 9 لاکھ سے زائد قابض فوج کو واپس بلا لینا چاہیے ۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں کو فوری طور پر ختم کرنا چاہیے۔ ترجمان کے مطابق بھارتی ناظم الامور کو پاکستان کے اصولی موقف سے آگاہ کیا گیا کہ خطے میں پائی امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن حل پر منحصر ہے۔