پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں عثمان بزدار اور وزیر اعظم کو نہیں ہٹانا چاہتیں ،بلاول بھٹو زر داری

پی ڈی ایم کی بعض جماعتوں کے غلط بیانئے کی وجہ سے اپوزیشن ایک پیج پر نہ آسکی، وفاقی حکومت نے جنوبی پنجاب میں سیکریٹریٹ کے قیام کا ڈرامہ کیا پنجاب کو ہم عثمان بزدار کی نالائق حکومت پر نہیں چھوڑ سکتے، ،پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنا کر عوامی مسائل کو حل کرے گی، سینئر صحافیوں سے گفتگو

اتوار 5 ستمبر 2021 17:35

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 ستمبر2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں عثمان بزدار اور وزیر اعظم کو نہیں ہٹانا چاہتیں ،پی ڈی ایم کی بعض جماعتوں کے غلط بیانئے کی وجہ سے اپوزیشن ایک پیج پر نہ آسکی، وفاقی حکومت نے جنوبی پنجاب میں سیکریٹریٹ کے قیام کا ڈرامہ کیا پنجاب کو ہم عثمان بزدار کی نالائق حکومت پر نہیں چھوڑ سکتے، ،پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنا کر عوامی مسائل کو حل کرے گی۔

اتوار کو یہاں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز سیکرٹریٹ میں کالم نویسوں اور مدیران سے ملاقات کی جس میں کالم نویسوں اور مدیران کے درمیان ملکی سیاسی معاملات پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال ہوا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا، ایک وزیراعظم جنوبی پنجاب سے دیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب کیلئے جتنا کام کیا، کسی اور نے نہیں کیا،انہوں نے کہا کہ گو میاں صاحب کو اکثریت دلوائی گئی، عمران خان کو لایا گیا مگر جنوبی پنجاب کے لئے کام صرف پیپلز پارٹی نے کیا، اگر ملک میں شفاف انتخابات ہوئے تو پیپلز پارٹی ملک بھر سے کامیاب ہوگی۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہورہا،پاکستان پیپلزپارٹی خوش حال، ترقی پسند اور ایک جمہوری پاکستان چاہتی ہے،پاکستان پیپلزپارٹی کو ایک سازش کے تحت پنجاب میں نقصان پہنچایا گیا اور یہ سب کو پتہ ہے کہ کیسے ہوا ،سندھ میں این آئی سی وی ڈی کے منصوبے سے جنوبی پنجاب کے عوام بھی فائدہ اٹھارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی خودمختاری کے حوالے سے فرحت اللہ بابر کی سربراہی میں پارلیمانی کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت ملک کی ثقافتی اکائیوں کی پہچان کو چھیننا چاہتی ہے، میاں نواز شریف کی واپسی ان کی اپنی مرضی ہے تاہم عوام کو الطاف حسین اور اشرف غنی ماڈل قبول نہیں، عوام چاہتے ہیں کہ ان کی لیڈرشپ عوام کے درمیان رہیں ۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں نہ عثمان بزدار کو ہٹانا چاہتی ہیں اور نہ عمران خان کی حکومت کو گرانا چاہتی ہیں ،پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو اپنے غیرسنجیدہ روئیے کے ساتھ کوئی کامیابی نہیں مل سکتی، میں نے اس حکومت کے پہلے دن قومی اسمبلی میں عمران خان کو سلیکٹڈ کہا تھاہم نے عمران خان کے خلاف سینیٹ کی نشست جیتی ۔

انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی دورِ حکومت میں ڈی اے پی کھاد کا تھیلا ساڑھے تین ہزار روپوں میں ملتا تھا اور آج سات ہزار روپے کا ہوچکا ہے،ہمارے دورِ حکومت میں یوریا کھاد کا بارہ سو میں ملنے والا تھیلا آج دوہزار روپے کا ہوچکا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جب پاکستان پیپلزپارٹی حکومت بنائے گی تو کھاد پر سبسڈی کو بحال کرکے قیمتوں کو کم کیا جائے گا، مہنگی بجلی، کھاد اور ڈیزل کی وجہ سے کسانوں کے لئے اچھی فصل دینا ممکن نہیں رہا جس کی وجہ سے معیشت تباہ ہوگئی،پاکستان پیپلزپارٹی اپنی حکومت میں پنجاب کے کسانوں کے لئے خصوصی پیکجز دے گی،انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے جنوبی پنجاب میں سیکریٹریٹ کے قیام کا ڈرامہ کیا پنجاب کو ہم عثمان بزدار کی نالائق حکومت پر نہیں چھوڑ سکتے، پی ڈی ایم کی بعض جماعتوں کے غلط بیانئے کی وجہ سے اپوزیشن ایک پیج پر نہ آسکی،پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنا کر عوامی مسائل کو حل کرے گی انہوںنے کہاکہ ہم نے بھی انتخابی اصلاحات کی تھیں جس کے بعد قائد حزب اختلاف اور الیکشن کمیشن طاقت ور ہوا، اتفاق رائے سے اصلاحات کی جاتی ہیں مگر یہ حکومت اصلاحات کو تھوپنا چاہتی ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے کہ جس نے اپنے کارکن کو وزیراعظم بنایا، ن لیگ نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر پنجاب میں پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچایا، ن لیگ کے دور میں میرے والد پر بدترین تشدد ہوا مگر ہم نے یہ سب نظرانداز کیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں کنفیوژن کا شکار ہیں، کہتے ہیں کہ استعفیٰ دیں گے تاہم استعفیٰ دیا تو اپنے پلان کے مطابق وہ تحریک عدم اعتماد کیسے لائیں گی ۔

ملاقات میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سید یوسف رضا گیلانی، مخدوم احمد محمود، فیصل کریم کنڈی، خواجہ رضوان، نتاشہ دولتانہ، عبدالقادر شاہین، حیدرزمان قریشی ودیگر موجود تھے اس کے علاؤہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ظفر آہیر، میاں عبدالغفار، سید سجاد حسین بخاری، شکیل انجم، شوکت اشفاق، افتخارالحسن اور اسد ممتاز خان نے ملاقات کی اس دوران مہر فضیل سہو، مہر عزیز، سید ندیم شاہ، شکیل بلوچ، کامران بیگ، پروفیسر انوار، مقبول گیلانی، پروفیسر نسیم شاہد اور ملک الطاف علی کھوکھر شمیم اصغر راؤ، رانا محبوب اختر، جمشید رضوانی، ڈاکٹر امجد بخاری، شاکر حسین شاکر اور رضی الدین رضی حیدر جاوید سید، عبدالجبار مفتی، خالد بیگ، ظہور دھریجہ، مصیح اللہ جامپوری، سارا شمشاد، ڈاکٹر اشرف اشولال اور خورشید ملک ، اظہر سلیم مجوکہ، شیخ سلیم ناز، ڈاکٹر مزمل، محبوب تابش، اکمل وینس اور ناصر محمود شیخ ،عاشق خان بزدار، ارشد اقبال بھٹہ، احمد کامران مگسی، نواز کاوش، فاروق ندیم و دیگر بھی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔