ةافغانستان میں عظیم فتح، کشمیر اور فلسطین میں طویل مزاحمت نے یہ اصول طے کر دیا ہے :لیاقت بلوچ

اتوار 5 ستمبر 2021 18:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 ستمبر2021ء) نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے منصورہ مرکزی تربیت گاہ ،تذکیر القرآن کی افتتاحی تقریب اور سکھر ،جیکب آباد ، شکار پور، خیرپور اور کشمور سندھ کے قائدین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں عظیم فتح، کشمیر اور فلسطین میں طویل مزاحمت نے یہ اصول طے کر دیا ہے کہ عالمی استعماری طاقتوں ، زور زبردستی کی حکومتوں اور اسلحہ بارود کے زور پر انسانوں، قومی اور ملکوں کی غلامی کا نظام نہیں چل سکتا۔

افغانستان میں برطانیہ، روس اور امریکہ ونیٹو فورسز کی شکست سے عالمی قوتوں کو سبق سیکھنا چاہیے۔ بدامنی ، انتہا پسندی اور ریاستی طاقتوں سے انسانوں کو دبانے سے شدت کے رجحانات بڑھتے ہیں۔مسلمانوں کی آزادی ، جمہوریت اور بنیادی انسانی حقوق کاحق تسلیم کیا جائے۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہا کہ مسلمانوں کے لئے اسلام، قرآن وسنت کی بنیادوں کو ترک کرنا ممکن نہیں، اشتراکیت اور مغربی سرمایہ دارانہ نظاموں کی ناکامی کے بعد سیکولرازم بھی ناکام ہے۔

اسلام دین فطرت ہے۔امریکہ مغرب اور مشرق اپنے لیے جو بھی نظام چاہیں اختیار کریں۔ ملت اسلامیہ پر زبردستی خلاف اسلام نظام نافذ نہ کیے جائیں۔پاکستان کے متفقہ پالیسی ساز آئین ، قرارداد مقاصد ،اکابر علمائ کے 22 نکات اور اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارت پر عملدرآمد کے لئے تیار نہیں۔ اسی لییکابل پر اسلام کی حکمرانی بھی انہیں قبول نہیں۔

بنیادی اسلامی اصولوں سے انحراف کی وجہ سے پاکستان کا اندرونی شیرازہ بکھرا ہوا ہے۔یہ رویہ افغانستان کے لئے اختیار کیا گیا تو پاک افغان تعلقات میں تلخی اور دوریاں پیدا ہوں گی۔لیاقت بلوچ نے پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے کالے قانون کے حکومتی عزائم کی شدید مذمت اور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا اور صحافیوں کو غلام بنانا اور خوف کی تلوار لٹکا کر اپنی مرضی آمرانہ خواہشات کو پورا کرنا قابل قبول نہیں۔ جماعت اسلامی ہمیشہ آزادی اور ذمہ دار ضمانت کے لئے جدوجہد کرتی رہی ہے۔ صحافتی تنظیموں کیاحتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی عدلیہ اور میڈیا کی آزادی کے لئے وکلائ اور صحافیوں کی جدوجہد میں بھرپور عملی ساتھ دے گی۔