امریکی افواج کو افغانستان میں واپس جانا پڑے گا، امریکی سینیٹر

طالبان القاعدہ کو محفوظ مقامات مہیا کریں گے، دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر امریکی افواج کو افغانستان میں واپس جانا پڑے گا، امریکی سینیٹر رلنزے گراہم کا امریکی فوج کے افغانستان میں دوبارہ داخلے کا عندیہ

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 6 ستمبر 2021 19:47

امریکی افواج کو افغانستان میں واپس جانا پڑے گا، امریکی سینیٹر
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 6ستمبر 2021) طالبان القاعدہ کو محفوظ مقامات مہیا کریں گے، دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر امریکی افواج کو افغانستان میں واپس جانا پڑے گا، امریکی سینیٹر رلنزے گراہم نے امریکی فوج کے افغانستان میں دوبارہ داخلے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ کے ری پبلکن سینیٹرلنزے گراہم نے امریکی افواج کی مستقبل قریب میں افغانستان واپسی کا امکان ظاہرکر دیا ہے۔

امریکی جریدے دی ویک کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سینیٹر لنزے گراہم نے کہا کہ جس طرح عراق اور شام میں امریکی افواج کو واپس جانا پڑا تھا بالکل اسی طرح افغانستان میں بھی واپس جانا پڑے گا۔سینیٹر لنزے گراہم نے اپنے مؤقف کے حوالے سے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر امریکی افواج کو واپس افغانستان جانا ہو گا۔

(جاری ہے)

امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے الزام عائد کیا ہے کہ طالبان القاعدہ کو محفوظ مقامات مہیا کریں گے۔امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے تین ماہ قبل کہا تھا کہ افغانستان سے انخلا میں پاکستان کو نظر انداز کرنا بڑی تباہی ہے۔سینیٹر لنزے گراہم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ حیرت ہے امریکی صدر جوبائیڈن نے اب تک وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے رابطہ نہیں کیا۔

امریکی سینیٹر کا مؤقف تھا کہ امریکی صدر کا پاک امریکہ تعلقات اور افغانستان پر پاکستان سے رابطہ ضروری ہے۔ انہوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ جوبائیڈن انتظامیہ سمجھتی ہے افغانستان میں مسائل نظر انداز کیے جا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ 31اگست امریکہ کی افغانستان سے انخلا کا آخری دن تھا ، امریکہ اور اتحادیوں نے کوشش کی تھی کہ انخلا کی تاریخ بڑھا دی جائے مگر طالبان کی طرف سے دھمکی دی گئی تھی کہ اگر ڈیڈ لائن کے بعد امریکی یا اتحادی افواج افغانستان میں ہوئی تو نتائج کی ذمہ دار وہ خود ہوں گی لہٰذا ڈیڈ لائن بڑھانے کی بجائے امریکہ نے آج آخری روز ہی اپنا انخلا مکمل کر لیا ، پینٹا گون نے بریفنگ دیتے ہوئے واضح کیا کہ تمام امریکی اہلکار افغانستان سے نکل چکے ہیں ، امریکی شہریوں کو لے کر آخری پانچ جہاز حامد کرزئی ایئرپورٹ سے نکلے ہیں ، جس کے ساتھ ہی امریکہ نے افغانستان سے اپنے انخلا کی تصدیق کر دی ہے۔

گذشتہ دو ہفتوں کے دوران افغانستان سے ایک لاکھ 10 ہزار سے زیادہ لوگوں کو خصوصی پروازوں کے ذریعے دوسرے ممالک میں منتقل کیا جاچکا ہے ، کئی افغان شہری اب ملک چھوڑنے کی کوششوں میں ہیں اور ایسے میں وہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کی سرحد استعمال کرنا چاہتے ہیں جب کہ امریکیوں کے نکلتے ہی طالبان نے کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی اپنے ذمہ لے لی ہے یوں امریکی فوج کے قبضے میں موجود آخری علاقہ بھی اب طالبان کے کنٹرول میں ا ٓگیا ہے ، اس وقت افغانستان کا کوئی بھی قطعہ اراضی امریکیوں کے قبضے میں نہیں ہے۔