Live Updates

پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں نے چوہدری نثار کی پارٹی میں شمولیت کی مخالفت کر دی

عمران خان کی خواہش ہے کہ چوہدری نثار پی ٹی آئی میں شامل ہوں تاہم کچھ رہنماؤں کا خیال ہے کہ جب کوئی بڑا رہنما اس طرح جماعت میں شامل ہوتا ہے تو دیگر رہنماؤں کے لیے مشکل ہو جاتی ہے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 7 ستمبر 2021 16:48

پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں نے چوہدری نثار کی پارٹی میں شمولیت کی مخالفت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 07 ستمبر 2021) پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رہنما چوہدری نثار علی خان کو پی ٹی آئی پنجاب کی صدارت کی پیشکش کی گئی اس بات کا دعویٰ سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ کی جانب سے کیا تاہم پی ٹی آئی کے چند رہنماؤں کی جانب سے اس فیصلے کی مخالفت بھی کی گئی ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کچھ رہنماؤں کی جانب سے چوہدری نثار علی خان کی شمولیت کی مخالفت کی گئی ہے۔

رہنماؤں کاموقف ہے کہ جب کوئی بڑا رہنما اس طرح جماعت میں شامل ہوتا ہے دیگر رہنماؤں کے لیے مشکل ہو جاتی ہے۔عمران خان کی خواہش ہے کہ چوہدری نثار علی خان پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کریں۔چوہدر ی نثار علی خان ن لیگ سے تین برس علحیدہ ہوئے تھے۔انہیں پنجاب میں بڑا عہدہ دینے کا مقصد پی ٹی آئی کو پنجاب میں محفوظ بنانا ہے۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار علی خان نے دوست احباب سے مشورے کا وقت مانگا ہے تاہم پی ٹی آئی میں شمولیت کا باقاعدہ فیصلہ چوہدری نثار پر چھوڑا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر معاملات طے ہو گئے تو اگلے انتخابات کے بعد چوہدری نثار کو پنجاب میں بڑا انتظامی عہدہ بھی دیا جا سکتا ہے۔

چوہدری نثار علی سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی چند روز پہلے ملاقات ہوئی تھی۔اس ملاقات کو خفیہ رکھا گیا تھا۔پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اس ملاقات کی تصدیق بھی کی ہے۔ یاد رہے کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا شمار مسلم لیگ ن کی پالیسی ساز رہنماؤں کی صف میں ہوتا تھا لیکن پارٹی سے اختلافات کی وجہ سے انہیں الیکشن میں بھی شدید نقصان اُٹھانا پڑا اور قومی اسمبلی کی کسی نشست سے کامیابی ان کا مقدر نہیں ہوئی۔

چودھری نثار کے نواز شریف سے اختلافات بھی ان کے مزاحمتی بیانیے کی وجہ سے ہوئے تھے۔ چودھری نثار علی خان نے عام انتخابات 2018ء میں چار نشستوں سےحصہ لیا جس میں دو نشستیں قومی اسمبلی جبکہ دو صوبائی اسمبلی کی تھیں۔ چودھری نثار علی خان کو قومی اسمبلی کی دو نشستوں این اے 59 اور این اے 63 سے اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 12 سے شکست کا سامنا ہوا، جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 10 سے چودھری نثار علی خان کامیاب قرار پائے لیکن چودھری نثار علی خان نے پنجاب اسمبلی میں نہ تو حلف اُٹھایا اور نہ ہی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کے لیے پولنگ کے عمل میں شامل ہوئے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اپنے ایک بیان میں سینئیر سیاستدان چودھری نثار علی خان نے کہا تھا کہ میں مسلم لیگ ن کا بانی کارکن ہوں جسے نواز شریف نے سائیڈ پر لگا دیا جبکہ کچھ دنیا سے رخصت ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر حلف اٹھانا تھوک کرچاٹنے کے مترادف ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات