پنجاب حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کے معاملے پر مسلم لیگ ن میں اختلافات

رانا مشہود نے عظمٰی بخاری کو مات دے دی جس پر عظمٰی بخاری نے مسلم لیگ ن کا آفیشل گروپ چھوڑ دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 8 ستمبر 2021 16:47

پنجاب حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کے معاملے پر مسلم لیگ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 ستمبر 2021ء) : مسلم لیگ ن نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس وائٹ پیپر کو جاری کرنے کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے رہنما آپسی اختلافات کا شکار ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق وائٹ پیپر جاری کرنے کے معاملے پر پارٹی رہنما رانا مشہود نے عظمٰی بخاری کو مات دے دی جس پر مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمٰی بخاری بُرا مان گئیں اور انہوں نے احتجاجاً مسلم لیگ ن کا آفیشل گروپ چھوڑ دیا۔

جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود 9 ستمبر کو پنجاب حکومت کی تین سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کریں گے۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس مسلم لیگ ن کی جانب سے وائٹ پیپر عظمٰی بخاری نے جاری کیا تھا جس کی وجہ سے اس مرتبہ پارٹی قیادت نے یہ ٹاسک رانا مشہود کو دیا ہے جبکہ وائٹ پیپر جاری کرنے کے لیے رانا مشہود کے ہمراہ ملک احمد خان اور عطاء اللہ تارڑ بھی موجود ہوں گے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گذشتہ روز مسلم لیگ ن نے پنجاب حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن نے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس ضمن میں مسلم لیگ ن 9 ستمبر کو پریس کانفرنس کرے گی۔ پنجاب میں تعلیم ، صحت اور معیشت کے حوالے سے اعداد و شمار پیش کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ ن نے 50 سے زائد جلسوں کا شیڈول بھی مرتب کر لیا۔ جلسوں کے شیڈول پر مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کی جائے گی۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس وقت مسلم لیگ بیانیے کے معاملے پر بھی آپسی اختلافات کا شکار ہو چکی ہے۔ کچھ رہنما ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کے حامی ہیں جبکہ دیگر رہنما کام کو عزت دو کے بیانیے کی ترویج کر رہے ہیں۔