Live Updates

حکومت کی کوشش سے 3 سالوں میں 5 لاکھ 118 افراد پاکستان واپس آگئے

وطن واپس آنے والوں میں کورونا سے متاثر، ڈی پورٹ اور قیدی افراد بھی شامل ہیں، ان افراد کو امریکا، کویت، جنوبی کوریا، سعودی عرب، یواے ای ودیگر ممالک سے لایا گیا، حکومتی اعدادوشمار

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 9 ستمبر 2021 18:11

حکومت کی کوشش سے 3 سالوں میں 5 لاکھ 118 افراد پاکستان واپس آگئے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 ستمبر2021ء) حکومت نے وطن واپس آنے والوں کی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 3 سال میں 5 لاکھ 118 افراد پاکستان واپس آئے، بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی تعداد 9 ہزار 179 تھی، وطن واپس آنے والوں میں کورونا سے متاثر، ڈی پورٹ اور قیدی افراد بھی شامل ہیں، ان افراد کو امریکا، کویت، جنوبی کوریا، سعودی عرب، یواے ای ودیگر ممالک سے لایا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ 3 سال کے دوران  بیرون ملک سے واپس آنے والے پاکستانیوں کے اعداد شمار جاری کر دیے گئے۔ دستاویزات میں بتایا گیا کہ گزشتہ تین سال کے دوران 5 لاکھ 118 افراد پاکستان واپس آئے، وطن واپس آنے والے افراد میں کورونا وباء سے متاثرہ اور ڈی پورٹ ہونے والے افراد بھی شامل ہیں، اسی طرح 2020ء کے آخر تک بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی تعداد 9 ہزار 179 تھی، گزشتہ تین سال کے دوران 8 ہزار 754 قیدیوں کو واپس لایا گیا۔

(جاری ہے)

دستاویزات میں مزید بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات  سے 3 ہزار 423 اور سعودی عرب سے2260 قیدی واپس پہنچے۔ عمان  سے 308، بحرین سے 114، ملائیشیا سے ایک ہزار 549 اور عراق سے 668 قیدی واپس لائے گئے، اسی طرح امریکہ سے 58، کویت سے 371 اور ساوَتھ کوریا سے 12 قیدیوں کو واپس لایا گیا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں کو لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹلائزیشن نظام کے ذریعے جائیداد کے تحفظ کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹلائزیشن نظام کے قیام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں جنگلات کی ایک ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ ہوا ہے۔ اسلام آباد میں لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹلائزیشن اینڈ کیڈسٹریل میپنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ یہ کام ہوگیا کیونکہ اس میں دلچسپی لینے والے بہت گروپس تھے جو چاہتے نہیں تھے کہ یہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو بہت پہلے کمپیوٹرائز ہونا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوتا، اس کی وجہ یہ ہے کہ کمپیوٹرائز نہ کرنے سے انٹرسٹ گروپس کو زیادہ فائدہ ملتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت بڑے قبضہ گروپ ہیں، جنہوں نے زمینوں پر قبضہ کرکے اتنا پیسہ کمالیا ہے وہ اس طرح کے کام نہیں چاہتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات