گوادر،پسنی کے ماہی گیروں کا غیر قانونی ٹرالنگ کے خلاف احتجاج، مکران کوسٹل ہائی وے کو بلاک کردیا

جمعہ 10 ستمبر 2021 00:08

گوادر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 ستمبر2021ء) پسنی کے ماہی گیروںنے اپنے اہل خانہ سمیت مکران کوسٹل ہائی وے کو بلاک کردیا ،ماہی گیروں نے پسنی کے سمندر میں غیرقانونی ٹرالنگ کے خلاف احتجاج کیا،خواتین اور بچوں سمیت مکران کوسٹل ہائی وے کو سات گھنٹے تک بلاک کردیا ،ڈائریکٹر فشریز ،اے ڈی فشریز،تحصیلدار پسنی ،ڈی ایس پی پویس ،ایس ایچ او پسنی سمیت ایس پی او موٹروے مذاکرات کے لیئے پہنچ گئے ،ماہی گیروں نے چھ مطالبات پیش کردیئے ،بارہ ناٹیکل میل کے اندر غیرقانونی ٹرالنگ روکا جائے ،پسنی فشریز کی گشتی ٹیم کا تبادلہ کیا جائے اور پیٹرولنگ کے لیئے لیویز اور پولیس اہلکاروں کو بھی شامل کیا جائے ،ماہی گیروں کے مطالبات مان لیئے گئے ،سات گھنٹے بعد مکران کوسٹل ہائی وے ٹریفک کے لیئے بحال تفصیلات کے مطابق پسنی کے ماہی گیروں نے پسنی کے سمندری حدودمیں غیرقانونی ٹرالنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ،ماہی گیر وں سمیت خواتین نے مکران کوسٹل ہائی وے کو پسنی زیروپوائنٹ کے مقام پر بلاک کردیا اور صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی مکران کوسٹل ہائی وے بند ہوجانے کی وجہ سے کراچی کا گوادراور تربت کے مابین زمینی رابطہ منقطع رہا ماہی گیروں کا کہنا تھا کہ سندھ کے ٹرالر پسنی کے سمندری حدودکے اندر آکر غیرقانونی ٹرالنگ کررہے ہیں اُن کا کہنا تھا کہ غیرقانونی ٹرالنگ کی وجہ سے ماہی گیر دووقت کی روٹی کا محتاج ہوکر رہ گئے ہیں اور ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوچکے ہیں لیکن صوبائی حکومت اس پر کوئی کاروائی نہیں کررہی ماہی گیروں سے اظہاریکجتہی کے لیئے بی این پی کے رہنما سیٹھ امان جمعہ ،شیخ احمد ،نیشنل پارٹی کے صدر عبدالحکیم بلوچ ،خدابخش سعید ،ندیم یاسین ،سلام اللہ ،انجمن تاجران کے صدر لیاقت بلوچ ،لالہ مرادجان ،صمد دائود ،باقی بزنجو ،معین الدین ،واحد باہوٹ ،جمعیت علمائے اسلام کے صدر مولانا فہمید ،مذہبی رہنما مفتی رحمت اللہ عباسی ،جماعت اسلام بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بی این پی خواتین ونگ کے آرگنائزر مریم صاحب خان بھی موجودتھے ،ماہی گیروں سے مولاناہدایت الرحمان ،کہدہ عبدالغفور،کہدہ امین ،پسنی ماہی گیرویلفئیرسوسائٹی کے صدر حاجی الہی عیسی نے خطاب کیا انہوں نے کہاکہ آئے دن سندھ کے ٹرالر پسنی کے سمندری حدود میں داخل ہو کر مچھلیوں کی نسل کشی میں ملوث ہیں اورہمارے بار بار متعلقہ افسران کو اطلاع دینے کے باوجود ہماری شنوائی نہیں ہوتی جسکی وجہ سے ہمارا سمندر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے صاف واضع ہے کہ ان تمام گھنائونے کام میں محکمہ فشریز بلوچستان ملوث ہے اور انکے ناک کے نیچے ہماری سمندری حیات کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہزاروں ماہیگیروں کی جان و مال ان ٹرالر مافیا کی وجہ سے خطرے میں ہے اور انہوں نے مزید کہا ہیکہ موجودہ گشتی بوٹ کے اہلکار و دیگر ملوث اہلکاروں کا فوری طور پر تبادلہ کیا جائے۔

جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سکٹری مولانا ہدایت الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فشریز ڈیپارٹمنٹ و بلوچستان حکومت واضع طور پر ٹرالر مافیا سے بھتہ لیتی ہے جسکی وجہ سے مقامی ماہیگیروں کے بچے فاقہ کشی کا شکارہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا سمندر یہاں کے مقامی ماہیگیروں کا واحد زریعہ معاش ہے مگر چند غیر زمہ دار افسران و وزیر اور مشیر اس کو غیر قانونی فشنگ کی نزر کرکے اسے بے دردی سے لوٹ رہے ہیں۔

انہوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج یہاں دھرنا دیکر ہم نہ موٹروے کی مانگ کررہے ہیں اور نہ ہی اورینج ٹرین کی جو آپ نے لاہور کو مہیا کیا ہم فقط خدا کی طرف دی ہوئی اس سمندری رزق کی تحفظ کا مانگ کررہے ہیں جس پر بھی تم نے قدغن لگاکر ہمارے بچوں کو فا قہ کشی کا شکار کررہے ہو انہوں نے کہا اگر یہ آپ سے نہیں ہوگا اور اتنی تعداد میں باوردی فورسسز موجود ہیں ان سے کام لیا جائے ۔

ماہی گیروں سے مذاکرات کے لیئے محکمہ فشریز بلوچستان کے ڈائریکٹر احمد ندیم اے ڈی فشریز بشیر کاکڑ تحصیلدار پسنی احمد علی ظفر ایس پی او موٹروے خالد دشتی ،چیف آفیسرمندوست بلوچ نے ان سے کامیاب مزاکرات کرکے دھرنے کو ختم کرایامظاہرین نے مذاکراتی ٹیم کو چھ مطاللبات پیش کیئے جنہیں ڈائریکٹر فشریز بلوچستا ن نے منظور کیا اپنے مطالبات میں ماہی گیروں نے کہاکہ بارہ ناٹیکل میل کے اندر غیرقانونی ٹرالنگ فوری طور پر بند کردی جائے ۔

پمحکمہ فشریز پسنی کے گشتی ٹیم کا تبادلہ کیا جائے ،ساحل پر جو لوگ ٹرالر مافیا کی سہولیات کار بنی ہوئی ہیں ان کے خلاف فوری طورپر کاروائی کی جائے ،بی نمبر کے خلاف کاروائی کی جائے ان تمام مطالبات کے منظور ہونے کے بعد ماہی گیروں نے اپنا احتجاج ختم کردیا