کراچی میں گھریلو جھگڑے پر شوہر نے 4 بچوں کی ماں کو قتل کر دیا

ملزم مقتولہ کا تیسرا شوہر ہے، مقتولہ کی شناخت مستفید کے نام سے ہوئی ہے جو چار بچوں کی ماں تھی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 10 ستمبر 2021 11:00

کراچی میں گھریلو جھگڑے پر شوہر نے 4 بچوں کی ماں کو قتل کر دیا
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 ستمبر 2021ء) : کراچی کے علاقہ ملیر میں گھریلو جھگڑے کے دوران شوہر نے فائرنگ کر کے 4 بچوں کی ماں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے بتایا کہ کراچی کے علاقہ ملیر گلشن آمنہ کے گھر میں شوہر نے فائرنگ کرکے بیوی کو قتل کیا۔ مقتولہ کی شناخت مستفید کے نام سے ہوئی جو چار بچوں کی ماں تھی۔ مقتولہ کے بیٹے کے مطابق ملزم مقتولہ کا تیسرا شوہر ہے، چند روز قبل اس کی والدہ نے اپنا مکان فروخت کیا تھا جس میں سے ملزم نے 20 لاکھ روپے لیے تھے اور وہ سب اس نے جوے اور نشے میں اڑا دیے۔

شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون کے بیٹے نے کہا کہ آج جب والدہ نے پیسوں سے متعلق پوچھا تو دونوں میں جھگڑا ہو گیا جس پر ملزم نے فائرنگ کر کے والدہ کو قتل کر دیا اور فرار ہو گیا۔

(جاری ہے)

پولیس نے جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کے دو خول تحویل میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی شہر قائد میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں کراچی کے علاقہ قیوم آباد میں ایک شخص اپنی بیوی پر تیزاب پھینک کر فرار ہوگیا۔

متاثرہ خاتون کو زخمی حالت میں سول اسپتال کراچی کے برنس سینٹر منتقل کیا گیا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹرز نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کے جسم کا 45 فیصد حصہ جل گیا ہے لیکن اب اس کی حالت میں تیزی سے بہتری ہورہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کی شناخت صائمہ کے نام سے کی گئی۔ صائمہ 3 بچوں کی ماں ہے، اس کا شوہر ساجد ریاض نشے کا عادی ہے، اپنے شوہر سے تنگ آکر صائمہ نے بچوں سمیت اپنے والدین کے قیوم آباد میں واقع گھر میں رہائش اختیار کر رکھی تھی، صائمہ ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقوں میں واقع گھروں میں کام کرکے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتی تھی۔

ڈیفنس پولیس نے مچھر کالونی میں کارروائی کرتے ہوئے ملزم ساجد ریاض کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے ایس ایس پی انوسٹی گیشن ساؤتھ ون عمران مرزا نے بتایا کہ ملزم نشے کا عادی ہے، ملزم کی متاثرہ خاتون سے 12 سال قبل شادی ہوئی اور اس کے 3 بچے بھی ہیں لیکن وہ ملزم سے تنگ آکر اپنے ماں باپ کے گھر میں رہ رہی تھی۔ ڈیفنس پولیس اسٹیشن کے انویسٹی گیشن انچارج چوہدری سعید نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم نشے کا عادی ہے اور اپنی بیوی سے نشہ خریدنے کے لیے رقم کا تقاضا کرتا تھا۔

انوسٹی گیشن انچارج کے مطابق ملزم ماضی میں بھی نشہ خریدنے کے لیے اپنی بیوی سے رقم لیتا تھا اور جب بیوی پیسے دینے سے انکار کرتی تھی تو وہ اسے بد ترین تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔ چوہدری سعید کے مطابق صائمہ اپنے شوہر کے ظلم وستم سے تنگ آ کر اپنے ماں باپ کے گھر آئی تھی لیکن ملزم یہاں بھی اس سے رقم لینے کے لیے اکثر آتا تھا اور انکار پر تشدد کا نشانا بناتا تھا۔

انویسٹی گیشن انچارج نے بتایا کہ واقع کے روز بھی ملزم اپنی بیوی سے پیسے مانگنے ہی گیا تھا اور انکار پر اس نے اپنی بیوی پر تیزاب پھینکا۔ صائمہ کے بھائی عامر نے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئی باپ یا بھائی یہ نہیں چاہے گا کہ اس کی شادی شدہ بیٹی یا بہن گھر آ کر بیٹھ جائے لیکن ملزم کی بے جا مار دھاڑ سے تنگ آکر ہم نے صائمہ کو اپنے گھر بلا لیا۔

عامر نے بتایا کہ جس دن صائمہ گھر آئی تھی اس دن ملزم نے اسے مار مار کر اس کی دونوں ٹانگیں توڑ دی تھیں اور اس واقعہ کی شکایت تھانہ ڈیفنس میں درج بھی کروائی گئی مگر پولیس نے صلح صفائی کے بعد معاملہ ٹال دیا۔ عامر کا کہنا ہے کہ صائمہ کو کئی بار کہا کہ وہ ملزم سے طلاق لے مگر وہ بدنامی کے ڈر سے طلاق کے لیے منع کرتی رہی۔ انوسٹی گیشن انچارج کے مطابق برنس سینٹر کی انتظامیہ کے مطابق صائمہ کی حالت تیزی سے بہتر ہورہی ہے۔