ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کیماڑی میں پیپلز پارٹی کے نام پر من مانیاں

ڈاکٹر نجم، ویکسینیٹر سلمان خان کی انتظامی امور میں بے جا مداخلت، ڈی ایچ او خاموش

جمعہ 10 ستمبر 2021 16:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2021ء) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی نا اہلی کے باعث اسسٹنٹ ڈی ایچ او کیماڑی ڈاکٹر نجم اور ویکسینیٹر سلمان خان کی پیپلز پارٹی کے نام پر ضلع کیماڑی میں من مانیاں، انتظامی امور میں بے جا مداخلت سے محکمہ صحت کا ایماندار عملہ عدم تحفظ کا شکار ، ڈیٹا انٹری آپریٹر کی آسامیوں پر من پسند افراد کی بھرتیوں کیلئے بھی سرگرم ۔

ذرائع کے مطابق ضلع کیماڑی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی نا اہلی کے باعث اسسٹنٹ ڈی ایچ او ڈاکٹر نجم اور یو سی 44 بھٹہ ولیج کے ویکسینیٹر سلمان خان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے نام پر محکمہ صحت کے ایماندار عملے اور افسران کو بلیک میل کرنا شروع کردیا ہے اور اپنے ناجائز کام کرانے کیلئے انتظامی امور میں بے جا مداخلت کررہے ہیں جس کی وجہ سے ضلع بھر میں محکمہ صحت کے ایماندار افسران اور عملہ عدم تحفظ کا شکار ہے جبکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے اس معاملہ پر پراسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر نجم حکمران پیپلز پارٹی کے کوٹے پر بھرتی ہوئے ہیں اور سرکاری ملازم ہونے کے باوجود اب تک باقاعدہ پیپلز پارٹی کیلئے کام کررہے ہیں۔ پی پی پی کے ڈاکٹروں کی تنظیم پیپلز ڈاکٹر فورم کے باقاعدہ عہدیدار بھی ہیں جبکہ سلمان خان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ان کا سابقہ تعلق جماعت اسلامی سے ہے اور جماعت کے ٹکٹ پر انہوں نے یوسی کونسلر کا الیکشن بھی یوسی 44 کیماڑی سے لڑا، 3 سال قبل ویکسینیٹر کی سیٹ پر پی پی پی کے ایم این اے قادر پٹیل کی سفارش پر ملازمت ملنے کے بعد انہوں نے پیپلز پیرا میڈیکل اسٹاف میں شمولیت اختیار کی اور آج کراچی ڈویژن کے نائب صدر کے عہدے پر کام کررہے ہیں اور صوبائی حکومت کی آشیرباد کا مکمل فائدہ اٹھارہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ دونوں افراد ضلع کیماڑی میں اپنی من مانی کرنے کیلئے پی پی پی کے اراکین اسمبلی قادر پٹیل اور لیاقت آسکانی کے نام پر محکمہ صحت کے افسران اور عملے پر اپنے ناجائز دھندوں کیلئے دبائو ڈال رہے ہیں۔ کوویڈ ویکسین میں ڈیٹا انٹری آپریٹر کی عارضی اسامیوں پر بھی اپنے من پسند افراد کی تقرری کیلئے ڈاکٹر نجم اور سلمان خان سرگرم ہیں جس کیلئے متعدد امیدواروں سے رشوت وصول کررہے ہیں۔ ضلع کیماڑی کے سیاسی و سماجی حلقوں میں اس حوالے سے تشویش پائی جارہی ہے۔