قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس، وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور پاکستان اولمپک کمیٹی کے عہدیداران میں سخت جملوں کا تبادلہ

ہفتہ 11 ستمبر 2021 00:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 ستمبر2021ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وزارت بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور پاکستان اولمپک کمیٹی کے عہدیداران میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا،دونوں ایک دوسرے کا مؤقف تسلیم کرنے کو تیار نہ تھے۔کمیٹی کے چیئرمین نواب شیر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان اولمپک کمیٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر)سید عارف حسین بیرون ملک ہونے کی وجہ سے شرکت نہ کرسکے۔

تاہم پی او اے کی نمائندگی نائب صدر سید عاقل شاہ،سیکرٹری خالد محمود اور خزانچی محمد شفیق نے کی جبکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری آصف باجوہ،اولمپیئن خواجہ جنید نے بھی اپنی فیڈریشن کی نمائندگی کی اور کمیٹی کو بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

کمیٹی اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا کا مؤقف تھا کہ پی او اے حکومت اور کمیٹی کو جواب دہ ہے جبکہ پی او اے کے عہدیداران کا مؤقف تھا چونکہ وہ حکومت سے کوئی گرانٹ نہیں لیتے اس لئے وہ حکومت کو جواب دہ نہیں جسکے جواب میں وزارت اور کمیٹی کے چیئرمین نواب شیر نے پی او اے کا یہ کہہ کر مؤقف رد کردیا کہ جو بھی پاکستان کا جھنڈا یا نام استعمال کرکے کوئی عہدہ یا گرانٹ حاصل کرتا ہے چاہے وہ کسی بین الاقوامی ادارے سے ہی لیتا ہو وہ حکومت اور پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے۔

اپنے اپنے مؤقف پر ڈٹے رہنے کی وجہ سے فریقین میں سخت جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔تاہم پی او اے کے صدر کی وطن واپسی اور کمیٹی کے سامنے پیش ہونے تک اس بحث کو مؤخر کردیاگیا۔کمیٹی کے سامنے پی ایچ ایف کے سیکرٹری نے ہاکی فیڈریشن کے مسائل اور وسائل کی کمی کے بارے میں اپنا مؤقف پیش کیا اور کہا کہ وہ ہر قسم کے آڈٹ کے لئے بھی تیار ہیں اور ہاکی فیڈریشن اور کھلاڑیوں کے لئے اخراجات کے لئے کسی تیسرے فریق کو یہ ذمہ داری دینے کے لئے بھی تیار ہیں