طالبان نے افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے ‘ طاہر اشرفی

اسلامی نظام کی بنیاد پر پاکستان بنایاگیا لیکن بدقسمتی ہے ملک میں پچیس نظام تعلیم ہیں‘ وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی

اتوار 12 ستمبر 2021 00:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2021ء) وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کو اس راستے پر لایا جائے جو قائداعظم محمد علی جناح نے ہمیں دکھایا، قائداعظم نے اپنی زندگی میں واضح کر دیا کہ ہمارا آئین چودہ سو سال پہلے آ چکا ہے، پاکستان کی اساس کلمہ طیبہ ہے ،ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں قانون و انصاف کی مکمل عملداری ہو، طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیںہونے دیں گے۔

ان خیالات انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کی برسی کے موقع پر نظریہ پاکستان ٹرسٹ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کی بنیاد پر پاکستان بنایاگیا لیکن بدقسمتی ہے ملک میں پچیس نظام تعلیم ہیں،پاکستان کو قائد اعظم کے افکار پر چلانے کیلئے یکساں نظام تعلیم دینا ہوگا جس پر حکومت عملدرآمد کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام و آئین پاکستان میں عورتوں کو اتنا تحفظ دیا گیا ہے جو کسی اور مذہب نے نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ جو عورتوں کا استحصال کرے گا اس کا ہاتھ روکیں گے، بچیوں کا وراثت میں حق نہیں دیاجاتا، اگر قائداعظم کا پاکستان بن جائے تو لڑکیوں کااستحصال نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں کوئی ایک الیکشن ایسا نہیں تھا جس میں غریب کو حق ملا ہو اور وہ ایوان تک پہنچاہو، ، قائد اعظم کا پاکستان وڈیروں یا جاگیر داروں کیلئے نہیں بنایا گیا، 2001 سے کہتے رہے کہ جنگ سے مسئلے حل نہیں ہوتے ڈائیلاگ سے ہوتے ہیں۔

طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بھارت نے افغانستان میں دہشت گردی کے کیمپس کھولے ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ فوجی جوانوں،مساجد ،امام بارگاہوں، چرچز ،پارکس اور بچوں سمیت اسی ہزار شہدا کا خون رنگ لے آیا، افغانستان سے نکلنے کے بعد بھارت میں صف ماتم بچھا ہوا ہے، کبھی الزام لگاتے ہیں پنج شیر میں پاک فوج نے فتح کیا لیکن دنیا اندھی نہیں ہے سب دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانچویں کلاس تک طلبا کو یکساں نظام تعلیم میں اسلام ،پاکستان کی اساس و نظریہ کا درس ملے گا گا، نظام عدل میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے ہم چاہتے ہیں ملک میں کوئی بھوکا نہ سوئے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام پر واضح کرتے ہیں امن ہی بہترین راستہ ہے۔حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ طالبان نے واضح طور پر کہا ہے کہ افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیںہونے دیں گے، ہم چاہتے ہیں دنیا افغانستان کی مدد کرے، بھارت اپنی ناکامی کے بعد اب فرقہ ورانہ فسادات و تخریب کاری پر اتر آیا ہے تاکہ الزام افغانستان پر جائے لیکن ایسا نہیں ہونے دیں گے، دنیا کو پاکستان اور افغانستان کی عورت کی بہت فکر ہے، عافیہ صدیقی کی دنیا کو کیوں فکر نہیں ہے ، اگر عافیہ نے امریکی فوجی پر گن اٹھائی تو ان سے صلح کر لی لیکن سچ وہ تب بولیں گے جب عافیہ صدیقی کی رہائی ہوگی، ہمارے اداروں کو ادارہ رہنا چاہئے پارٹیاں نہیں بننا چاہئے، مذاکرات کیلئے دروازے کھلے رہنے چاہیں الیکشن کمیشن ہمارا ادارہ ہے ، بطور حکومتی عہدیدار خواہش ہے کہ ایسا الیکشن ہو جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔

انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کے خلاف کوئی مواد نہیں پڑھانے دیاجائیگا جہاں کوئی کمی ہوگی تو اسے پوراکریں گے،حکومتی وزرا اور ادارے پاکستان کے ہیں مل بیٹھ کر متنازعہ امور نمٹا لیں گے۔