چند روز قبل راکاپوشی سر کرنے والے پاکستانی کوہ پیما پہاڑ پر پھنس گئے

ایک غیر ملکی کوہ پیما کا ہاتھ فراسٹ بائٹ کے باعث کام نہیں کررہا ، دوسرا غیر ملکی کوہ پیما ہائٹ فوبیا کا شکار ہوگیا ہے، پاکستانی کوہ پیما

اتوار 12 ستمبر 2021 13:55

گلگت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2021ء) چند روز قبل راکاپوشی سر کرنے والے پاکستانی کوہِ پیما واجد اللّٰہ نگری جمہوریہ چیک کے 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں سمیت پہاڑ پر پھنس گئے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر نگر نے بتایا کہ پاکستانی اور 2 غیر ملکی کوہ پیما 6 ہزار 9 سو میٹر کی بلندی پر پھنس گئے ہیں۔ ڈی سی نگر کے مطابق یہ تینوں کوہ پیما راکاپوشی سر کرنے کے بعد واپس آرہے تھے۔

ڈی سی نگر کے مطابق پاکستانی کوہ پیما کا کہنا ہے کہ ایک غیر ملکی کوہ پیما کا ہاتھ فراسٹ بائٹ کے باعث کام نہیں کررہا ، دوسرا غیر ملکی کوہ پیما ہائٹ فوبیا کا شکار ہوگیا ہے۔ڈی سی نگر نے کہا کہ کوہ پیماؤں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کرنے کیلئے آپریشن شروع کر نے کا فیصلہ کیا گیا خیال رہے کہ پاکستانی کوہ پیما واجد اللّٰہ اور جمہوریہ چیک 2 کوہ پیماؤں نے گزشتہ دنوں راکاپوشی کی چوٹی سر کی تھی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں واقع "بادلوں کی ماں" کہی جانے والی راکاپوشی کی چوٹی دنیا کی 27ویں بلند ترین لیکن کوہ پیماؤں کے لیے مشکل ترین مہمات میں سے ایک ہے۔خیال رہے کہ اس کی بلندی سطح سمندر سے 7 ہزار 788 میٹر ہے جبکہ اس کی چوٹی اور بیس کیمپ کے درمیان فاصلہ 5000 میٹر کا ہے۔ راکاپوشی کے علاوہ دنیا کے کسی بھی پہاڑ کی چوٹی اور بیس کمیپ کے درمیان اتنا فاصلہ نہیں ہے۔واجد اللّٰہ نگری دوسرے پاکستانی ہیں جنہوں نے راکاپوشی کو سر کیا، ان سے قبل کرنل شیر خان نے 1979 میں راکاپوشی سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :