ْکے الیکٹرک کا مالی سال 2021ء کے مالی نتائج کا اعلان، منافع میں اضافہ،گردشی قرضہ ایک چیلنج

پیر 13 ستمبر 2021 22:05

�راچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2021ء) کے الیکٹرک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 10 ستمبر 2021 کو کے ای ہیڈ آفس میںاجلاس منعقد کیا جس کے دوران 30 جون 2021 کو ختم ہوئے مالی سال کے نتائج کی منظوری دی گئی۔ اس مالی سال کے دوران کے الیکٹرک نے بہترین آپریشنل کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ کمپنی کی جانب سے پاور ویلیو چین میں 81ارب کی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں کا بڑھنا اور حکومت کی سازگار پالیسیاں ہیں ۔

کمپنی نے مستحکم آپریشنل کارکردگی کی وجہ سے T&D losses جو مالی سال 2020 میں 19.7% فیصد تھا ا کم ہوکر مالی سال 2021میں 17.5% تک رہ گیا ہے۔ ریکوری کی شرح میں بھی بہتری دیکھی گئی ہے۔ یہ شرح جو مالی سال 2020 میں 92.1% تھی اب مالی سال 2021 میں 94.9% تک پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جاری کیے گئے مالیاتی نتائج کے مطابق کے ای کو مالی سال 2021میں 11.9ارب روپے کا منافع ہوا ہے۔

جبکہ مالی سال 2020میں کمپنی کو 2,959 ملین روپے خسارہ ہوا تھا۔ جس کے نتیجے میں کمپنی کیEarning Per Share (ای پی ایس) 0.43 روپے ہو گئی،جو مالی سال 2020ء میں 0.11 روپے خسارے میں تھی ۔ مالی سال 21ء میں کے ای کی بیلنس شیٹ میں میں مجموعی طور پر بہتری دیکھی گئی۔ مالی سال 2021 میںکمپنی کے اثاثوںکی کُل مالیت 835 ارب روپے دیکھی گئی جو مالی سال 20ء میں 703ارب روپے تھی۔

کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کااس موقع پر کہنا ہے کہ" گذشتہ سال کورونا کی وجہ سے منافع میں آنے والی کمی کے بعد مالی سال 2021 میں کے الیکٹرک کے مالیاتی نتائج میں اطمینان بخش بہتری دیکھی گئی ۔ ہمیں فخر ہے کہ کے الیکٹرک نے بہترین کارکردگی پیش کرتے ہوئے نہ صرف اپنی پوزیشن کو مضبوط بنایا بلکہ وہ ایک ترقی کرتی ہوئی مظبوط پاور کمپنی کے طور پرمنظر عام پر آئی۔

T&D lossمیں کمی اور وصولی کے تناسب میں اضافہ ہماری مضبوط کارکردگی کی جانب نشاندہی کرتا ہے اور اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ ہم نے اپنے صارفین کے لیے اپنی کارگردگی کو بہتر سے بہتر بنایا اور انھیں بہترین سہولیات فراہم کیں۔ ہم پاکستان میں موجود گردشی قرضے کو کم کرنے کے لیے حکومت پاکستان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہیںاور ریگولیٹر کی جانب سے منظوری ملنے کے منتظر ہیں جس کی بدولت ہم اپنے انفراسٹرکچر کو بہتر بناتے ہوئے اپنے صارفین کی مزید بہتر طریقے سے خدمت کرسکیں گے اور اپنی ترقی کا یہ سفرمزید تیزی سے جاری رکھ سکیں گے۔

‘‘ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یوٹیلٹی کمپنی نے شہر کی بڑھتی ہوئی بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں اپنے نظام کوپہلے سے مزید بہتر اور قابل اعتماد بنایا ہے۔ کے الیکٹرک بجلی کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے بھی کوشاں ہے جس کے تحت آر ایل این جی سے چلنے والی900 میگاواٹ کے بن قاسم پاور اسٹیشن III (BQPS-III) پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔

اس پراجیکٹ پر 650 ملین امریکی ڈالر کی لاگت آئی ہے اور اس کی تکمیل کے بعد اس کا شمار پاکستان کے 5 بہترین پاور اسٹیشن میں ہوگا۔ 450 میگاواٹ والے پہلے یونٹ پر کام 90 فیصد مکمل ہوچکا ہے جب کہ 450 میگاواٹ کے دوسرے یونٹ پر کام تیزی سے جاری ہے۔ آگست 2021میں کے الیکٹرک پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کے ساتھ گیس سپلائی معاہدہ دستخط کیا جس کے تحت کے الیکٹرک کے بن قاسم کامپلیکس کو 150 MMCFD آر ایل این جی فراہم کی جائے گی۔

موجودہ انٹر کنیکشنز کے ذریعے نیشنل گرڈ سی450-600 MW بجلی کے حصول کے لیے کوشاں، کے الیکٹرک نئے گرڈ اور انٹرکنیشکشن کی تعمیرات پر کام کررہا ہے جس کی بعدنیشنل گرڈ سے حاصل کردہ بجلی مجموعی طور پر 2,050 MW ہوجائے گی۔رواں سال کے الیکٹرک نے اپنی ترسیلی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہوئے 5 نئے ٹرانسفارمر لگانے کے ساتھ محمود آباد میں 132 kVکا نیا گرڈ اسٹیشن بھی نصب کیا ہے جو کہ اس رہائشی علاقے کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بجلی کی طلب کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

مالی سال 2021 میں پاور ٹرانسفارمرز کے اضافی/تبدیلی کے نتیجے میںبجلی کی ترسیل میں184 MVAs کا اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں کے ای کی بجلی کی مجموعی ترسیلی صلاحیت 6536 میگاواٹ تک جا پہنچی ہے ۔ڈسٹری بیوشن کے حوالے سے کے الیکٹرک نے مالی سال 2021میں بجلی کی چوری کو روکنے کے لیے بھی متعدد اقدامات کیے ہیں، جس میں سے زیادہ بجلی چوری واے رہائشی علاقوں میں ایئرل بنڈلڈ کیبل کا لگانا بھی ہے۔

کے الیکٹرک نے اپنے نیٹ ورک میں اب تک تقریباً 11,000 پی ایم ٹی کو ائیریل بنڈل کیبلز (ABC) میں تبدیل کردیا گیا ہے اور جلد ہی باقی ہائی لاس پی ایم ٹیز کو بھی ABC میں تبدیل کردیا جائے گا۔سال کے دوران کمپنی نے اپنے منصوبے ’’سربلندی‘‘ کا دوسرا مرحلہ بھی شروع کیا۔ یہ10 ارب مالیت کا منصوبہ ہے جس کا مقصد نیٹ ورک کی صحت کو بہتر بنانا، ائیریل بنڈل کیبلز کے ذریعے نقصانات کو کم کرنا، وصولی کے نضام کو بہتر بنانا اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعے مختلف علاقوں کی فلاح و بہبود میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

مزید برآں بجلی کی چوری کو کم کرنے اور بروقت بل کی ادائیگی کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے آسان قسطوں کے ذریعے بل بھرنے کی اسکیم ’’آزادی‘‘ بھی شروع کی گئی، جس نے ریکوری کے تناسب کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ کے الیکٹرک نے مال سال 2021کے دوران کراچی ایوارڈز کا پہلا ایڈیشن بھی متعارف کروایا جس کے تحت کمپنی نے شہر کی بہتری کیلئے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے 30 اداروں کو معاونت فراہم کی۔

ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں معروف ادارے جیسے کہ انڈس ہسپتال، ہنر فائونڈیشن اور دیگر بھی شامل تھے۔ جیتنے والوں کے اثاثوں کی کُل مالیت 54 ارب ہے۔ کے الیکٹرک اپنے 32 لاکھ سے زائد صارفین کو بلا تعطل اورقابل اعتماد بجلی کی فراہمی کے مقصد کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ مگر بڑھتے ہوئے گردشی قرضے اور ٹیرف ڈٹرمنیشن میں تاخیر کمپنی کے لیے ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔