امریکی جامعات میں چینی جاسوسوں کی تلاش کا پروگرام بند کرنے کا مطالبہ
یہ پروگرام نسلی امتیاز اور متعدد سائنس دانوں کو دہشت زدہ کرنے کا باعث بن رہا ہے،پروفیسرزکاموقف
منگل 14 ستمبر 2021 13:08
(جاری ہے)
پروفیسرز کی جانب سے لکھے گئے اس خط میں اسٹینفرڈ کی فیکلٹی کے 177 اراکین کے دستخط ہے اور اس کو آج عوام کے لیے بھی جاری کردیا گیا۔
خط میں کہا گیا کہ اس سے امریکا کی تحقیق اور ٹیکنالوجی کی مسابقت متاثر ہو رہی ہے اور یہ جانب داری کو ہوا دیتا ہے اور یہ نسلی امتیاز کے بارے میں تشویش پیدا کرتا ہے۔امریکی محکمہ انصاف کے ترجمان وین ہورنبکل سے چائنا انیشیٹیو پر تنقید کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت امریکی قومی سلامتی اور ہماری خطرے میں ڈالنے کی چینی حکومت کی غیرقانونی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ایشیائی نژاد امریکیوں کیخلاف نفرت انگیز جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں امتیازی سلوک کے حوالے سے انتہائی تشویش ہے۔محکمہ انصاف نے چائنا انیشیوٹیو سے متعلق کم از کم 27 کیسز کی تفصیلات شائع کردی ہیں، جس میں نتائج سمیت غلطی کے مرتکب افراد بھی شامل ہیں جبکہ چند کیسز واپس لیے گئے ہیں اور چند زیر تفتیش ہیں۔میسیچیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ہاورڈ یونیورسٹی میں پروفیسرز بھی ان افراد میں شامل تھے جن پر اس حوالے سے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور اسی طرح جزوقتی اسکالرز کے طور پر کام کرنے والے 5 چینی سائنس دان بھی گزشتہ برس شامل کیے گئے تھے تاہم رواں برس جولائی میں ان سب پر عائد الزامات واپس لیے گئے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ٹینسی میں وفاقی جج نے ایک پروفیسر کو بری کردیا تھا، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے ناسا سے متعلق ریسرچ کے لیے گرانٹ کی درخواست میں چین سے تعلقات چھپائے تھے تاہم پراسیکیوٹر یہ ثابت کرنے میں ناکام ہوا۔حکومت کو خط لکھنے والے پروفیسرز میں شامل اسٹینفرڈ میں نیچرل سائل کے سینئر ایسوسی ایٹ ڈین پیٹر مائیکلسن کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ایف بی آئی نے اکثر کیسز میں لوگوں کو دھمکانے، ان سے تفتیش اور تحقیقات کا خوف دلایا ہے اور یہ ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔اسٹینفرڈ کے ایک اور پروفیسر اسٹیون کیولسن کا کہنا تھا کہ میں اس معاملے میں پڑا تھا کیونکہ میں نے دیکھا کہ میرے چینی نژاد ساتھی کشیدہ ماحول میں مشکل میں تھے اور ان کے ساتھ یہ سب کچھ چائنا انیشیٹیو کے تحت ہو رہا تھا۔امریکا کے سابق سیکریٹری برائے توانائی اور نوبل انعام یافتہ اسٹینفرڈ کے پروفیسر اسٹیون چو کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی میں امریکا کی برتری اور مفاد کے تحفظ کے بجائے یہ پروگرام امریکا کے سائنسی پروگرام کے لیے خطرات کا موجب بن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نصف صدی کا نچوڑ ہیں اور آپ ہمیں اٹھا کر دور پھینکنا چاہتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید تعلیم کی خبریں
-
اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام ملک بھر میں امتحانات کل سے شروع ہو نگے
-
ساہیوال بورڈ کے زیر اہتمام سالانہ انٹرمیڈیٹ امتحانات 2024 کا آغاز ہو گیا
-
میٹرک بورڈ، جماعت نہم و دہم کے سالانہ امتحانی فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 23اپریل ہے، چیئرمین بورڈ
-
لاہور سمیت پنجاب بھر میں انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات کا کل سے آغاز ہوگا
-
لاہور : 21 اپریل کو ضمنی انتخابات کے باعث انٹرمیڈیٹ کے 2 پیپرز ملتوی
-
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے سمسٹر بہار بی ایس پروگرام میں داخلہ کی تاریخ میں توسیع کر دی
-
وفاقی نظامت تعلیمات نے پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کے سنٹرلائزڈ امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا
-
اوپن یونیورسٹی نے داخلوں کی تاریخ میں 25اپریل تک توسیع کردی
-
انٹرمیڈیٹ حصہ دوم (فریش اینڈ فیلیئر)اور حصہ دوم و حصہ اول باہم کے سالانہ امتحانات برائے 2024 ء میں شرکت کے خواہشمند سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل اور ہوم اکنامکس گروپس کے سرکاری تعلیمی ..
-
انٹرمیڈیٹ پارٹ ٹو کے سالانہ امتحانات 19 اپریل سے شروع ہونگے
-
ساہیوال بورڈ کے زیر انتظام انٹرمیڈیٹ (پہلا سالانہ) امتحان 2024 جمعہ 19اپریل سے شروع ہو گا
-
میٹرک اور انٹر کے امتحان، اسلامیات اور مطالعہ پاکستان کے نمبروں میں اضافہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.