فوری طور پر طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا ارادہ نہیں، قطر

ْطالبان اپنے مثبت بیانات اور وعدوں پر عمل کریں،وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی

منگل 14 ستمبر 2021 16:55

دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2021ء) قطر کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے فوری طور پر طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان اپنے مثبت بیانات اور وعدوں پر عمل کریں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے افغانستان میں طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد پہلی بار ملک کا دورہ کیا۔

یہ کسی بھی غیر ملکی سفارت کار کا طالبان حکومت میں پہلا دورہ ہے۔قطر کے وزیراعظم نے اپنے دورے میں طالبان وزیرِ اعظم ملا محمد حسن اخوند سمیت اہم حکومتی عہدیداروں کے علاوہ سابق صدر حامد کرزئی اور قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی اور نئی حکومت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی کے اتوار کے روز اس اہم دورے کی تفصیلات منظر عام پر نہیں آئی ہیں اور نہ ہی کوئی سرکاری اعلامیہ جاری ہوا ہے تاہم آج فرانسیسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد پریس بریفنگ میں انھوں نے کچھ اہم انکشافات کیے۔

فرانسیسی وزیرِ خارجہ یاں ویز لیدریان کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں قطر کے نائب وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان نے کہا کہ اس وقت طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا ہماری پہلی ترجیح نہیں ہے بلکہ اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ طالبان دنیا کے ساتھ کس طرح کے تعلقات استوار کرتے ہیں۔طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں قطری نائب وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت تسلیم کرنے پر زور دینے سے کسی فریق کو فائدہ نہیں ہوگا۔

ہم نے طالبان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ بطور ثالث قطر کا کردار حقیقت پسندانہ رہا ہے اور یہ کہ طالبان کا دنیا سے تنہائی اختیار کرنا کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے مطابق انھوں نے طالبان پر واضح کیا کہ اپنے مثبت بیانات اور وعدوں پر قائم رہ کر ہی وہ عالمی دنیا کا اعتماد حاصل کرسکتے ہیں اور خواتین کی شمولیت کے ساتھ قومی حکومت کا قیام اس کی پہلی کڑی ہوگی۔

قطری نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ طالبان کو ایسی کئی اسلامی ریاستوں کا حوالہ بھی دیا جہاں مسلم خواتین کو شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے مکمل حقوق حاصل ہیں اور وہ کار مملکت میں بھی شریک ہیں۔شیخ محمد بن عبدالرحمان نے بتایا کہ طالبان نے مثبت اشارے دیئے ہیں اور عالمی برادری سے تعلقات قائم کرتے ہوئے سفارت خانے کھولنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاہم ابھی ان کی جانب سے بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔