کیا یہ ضروری ہے ہم ہر معاملے میں دخل دیں، نوازشریف کا افغان معاملے پر ردِعمل

ان کا (افغانسان کا ) حق نہیں کہ وہ اپنے فیصلے کریں، ہمیں کیوں انہیں بتانا ہے کہ وہ کیا کریں،سابق وزیراعظم کی لندن میں صحافیوں سے گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 14 ستمبر 2021 16:55

کیا یہ ضروری ہے ہم ہر معاملے میں دخل دیں، نوازشریف کا افغان معاملے پر ..
لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 ستمبر 2021ء) :سابق وزیراعظم نوازشریف کا افغانستان کے معاملے پر کہنا ہے کہ کیا یہ ضروری ہے ہم ہر معاملے میں دخل دیں۔ بی بی سی میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف نے پیر کو لندن میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں پاکستان کے عوام، سیاسی جماعتوں، صحافیوں اور تمام مکتبہ فکر کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

پاکستان بننے کے ساتھ ہی اسٹیبشلمنٹ نے ملکی اور سیاسی معاملات میں مداخلت کرنی شروع کر دی تھی اور جب تک یہ بند نہیں ہوتی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔جب نواز شریف سے افغانستان کے حالات کے بارے میں پوچھا گیا کہ تو سابق وزیراعظم نے کہا کہ کیا یہ ضروری ہے ہم ہر معاملے میں دخل دیں۔

(جاری ہے)

نوازشریف نے کہا کہ ان کا (افغانسان کا ) حق نہیں کہ وہ اپنے فیصلے کریں، ہمیں کیوں انہیں بتانا ہے کہ وہ کیا کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا چاہئیے کہ افغان صدور حامد کرزئی اور اشرف غنی غنی بھارت سے تو خوش ہیں لیکن پاکستان سے کیوں نالاں ہیں۔نواز شریف نے مزید کہا کہ انہوں نے 1999 سے جو بیانیہ اپنایا ہے کہ اس پر قائم ہیں اور اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔سابق وزیراعظم نے عدالت کی جانب سے نااہل قرار دئیے جانے پر کہا کہ اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ کون عدالتوں سے فیصلے کروا رہا تھا۔

ان کے مطابق جھوٹے کیسوں میں ان کا نااہل کراویا گیا ،وہ فیصلے اب واپس ہونی چاہئیے۔سابق وزیراعظم نے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ سمیت ان تمام سے رسیدیں دینے کا مطالبہ کیا جنہوں نے کروڑوں ڈالر کی جائیدادیں بنائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک بہت ترقی کر رہا تھا اور وہ اب جسے لے آئے ہیں اس نے ملک کے ہر شعبے میں تباہی کر دی۔نوازشریف نے میڈیا پر مبینہ قدغنوں کی بھی مزمت کی اور کہا کہ سب کی آواز بند کی جا رہی ہے لیکن ہم سر نہیں جھکائیں گے۔