پراپرٹی ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا، پرانے نرخوں پر ہی وصول کیا جائیگا‘ حافظ ممتاز

ری بیٹ کی سہولت دو ہفتوں کے لیے بحال کر دی ،کسی بھی حتمی فیصلے تک ٹیکس دہندگان پر کوئی اضافی چارج نہیں لگایا جائیگا‘ وزیر ایکسائز

منگل 14 ستمبر 2021 23:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2021ء) پنجاب کے وزیربرائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حافظ ممتاز احمد نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں طارق مصباح کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پراپرٹی ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا، یہ پرانے نرخوں پر ہی وصول کیا جائے گا ۔وہ اس ضمن میں نوتشکیل شدہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر ہاشم جوان بخت، سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن وقاص علی محمود اور آل پاکستان انجمن تاجران کے نمائندے بشمول نعیم میر اور وقار احمد میاں بھی موجودتھے۔حافظ ممتاز احمد نے کہا کہ ری بیٹ کی سہولت دو ہفتوں کے لیے بحال کر دی گئی ہے جبکہ کسی بھی حتمی فیصلے تک ٹیکس دہندگان پر کوئی اضافی چارج نہیں لگایا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی جانب سے آٹو میٹڈ سسٹم کے تحت درخواستوں پرعمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تاجر برادری کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے اور ہم معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہیں۔اس موقع پر صدر لاہور چیمبر آف کامرس میاں طارق مصباح نے کاروباری برادری کے پراپرٹی ٹیکس کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے پر وزیر اعلیٰ پنجاب اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے حکام کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے مالی سال 2021-22 کے لیے پراپرٹی ٹیکس میں کمی پنجاب فنانس ایکٹ 2021 کے ذریعے واپس لے لی ہے جس سے پراپرٹی ٹیکس میں کئی گنا اضافہ ہو گیاہے اور کاروباری لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس میں اضافہ پیداواری عمل میں رکاوٹ کا باعث ہوگا۔ عام عوام کے ساتھ ساتھ کاروباری طبقہ پہلے ہی مہنگائی اورروپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بہت سے مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔

انہوں نے سفارش کی کہ پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ پراپرٹی ٹیکس جمع کرانے کی تاریخ 30 اکتوبر 2021 تک بڑھائی جائے۔انہوں نے کہا کہ کمرشل علاقوں میں ذاتی یا گھریلو پراپرٹی پر بھی پراپرٹی ٹیکس میں اضافہ کر دیا گیا ہے جسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں نے شکایت کی ہے کہ بعض اوقات کئی کئی سال پُرانے ٹیکسز کی وصولی کے لیے نوٹس ارسال کر دیئے جاتے ہیںپیش ، اگر کوئی واجبات ادا نہ کئے گئے ہوں تو سالوں کیس زیر التوا رکھنے کی بجائے ٹیکس دہندگان کو فوری طور پر اطلاع دی جانی چاہیے۔