تیل و گیس کمپنیاں سیکورٹی فورسز کو 120 ارب کا بجٹ دیتی ہیں ،کمپنیاں سیکورٹی فورسز سے مدد لیں تو ایک لاکھ روپے فی بندہ وصولی کرتے ہیں،سینٹ قائمہ کمیٹی پیٹرولیم میں انکشاف

تیل کی مقامی پیداوار صرف 15 فیصد ضرورت پورا کرتی ہے تیل و گیس کی پیداوار بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی سے استفادہ کرینگے،ایم ڈی او جی ڈی سی ایل کی کمیٹی کو بریفنگ

منگل 14 ستمبر 2021 23:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 ستمبر2021ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم میں انکشاف ہوا کہ تیل و گیس کی کمپنیاں سیکورٹی فورسز کو 120 ارب روپے کا بجٹ دیتی ہیں کمپنیاں سیکورٹی فورسز سے مدد لیں تو ایک لاکھ روپے فی بندہ وصولی کرتے ہیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کاسینٹرعبد القادر کی زیرصدارت اجلاس ہوا اجلاس میں اوجی ڈی سی ایل حکام نے ملک میں گیس کی پیداوار پر بریفنگ دی ایم ڈی او جی ڈی سی ایل نے کمیٹی کو بتایا کہ قادر پور سے پیک پر 480 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ملتی تھی قادر پور کی پائپ لائن کوالٹی گیس تھی کم کوالٹی والی گیس بجلی پیداوار کیلئے استعمال ہوتی ہے اوچ کی گیس کم معیار کی ہے اس لیے اس کو پاور جنریشن کیلئے استعمال کرتے ہیں ایم ڈی نے کمیٹی کو بتایا کہ زن بلاک بلوچستان پر کام نہیں ہو سکا ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ان علاقوں میں گیس کے بڑے ذخائر موجود ہیں مگر اس گیس کا معیار زیادہ اچھا نہیں ہے زن بلاک میں ایک کھرب مکعب فٹ گیس کے ذخائر کا اندازہ لگایا گیا ہے اگر زن بلاک کی گیس خریداری کا گاہک مل جائے تو بلاک کی ڈیویلپمنٹ کریں گے ، ایم ڈی او جی ڈی سی ایل نے کمیٹی کو بتایا کہ امن و امان کی صورتحال بھی بڑا مسئلہ ہے امن و امان کی صورتحال کے باعث بھی کام میں مشکلات ہیں جس پر سینٹر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ او جی ڈی سی ایل ڈیرہ بگٹی میں کام کرنے کیلئے مجھ سے رابطہ کرے ان علاقوں میں میں سیکورٹی فراہم کرنا میری ذمہ داری ہو گی مقامی لوگوں سے زیادہ بہتر سیکورٹی کوئی نہیں فراہم کر سکتا ۔

(جاری ہے)

سینٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 سالوں سے کوہلو کے بلاک 28 ہر کام کیوں نہیں ہو سکا میں نے بطورِ چیئرمین پٹرولیم کمیٹی کوہلو بلاک کی پراگریس ہر چھ ماہ بعد مانگی تھی لیکن اس حوالے سے ابھی کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے سینٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ کوہلو بلاک پر گزشتہ تین سالوں میں کوئی کام نہیں ہو سکا جس پر ایم ڈی او جی ڈی سی ایل نے مؤقف اختیار کیا کہ کوہلو بلاک میں سیکیورٹی کا مسئلہ ہے اور سیکورٹی اور لا اینڈ آرڈر کے مسئلہ کی وجہ سے کام شروع نہیں کیا جاسکا جس پر سینٹر محسن عزیز نے جوا دیا کہ سیکیورٹی والا جواب ان کا بہانا ہے سیکورٹی والا موقف ایسا جیسے بلاک بھارت میں ہو سینٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ کوہلو اور بلاک 28 میں کوئی کام نہیں ہوا سینٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ کوہلو میں امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں ہے فرنیٹر کور ان کے ساتھ تعاون نہیں کرتی ہے یہ مقامی لوگوں سے مدد لیں ان کو وہاں کوئی بھی ایشو نہیں ہوگا سینٹر احمد عمر زئی کا کہنا تھا کہ جن علاقوں سے گیس تیل نکالا جارہا ہے او جی ڈی سی ایل یہ بتائے کہ ان بلاک میں کیا سماجی بہتری کے کیا کام کیے ہیں سینٹر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کوئی مسئلہ نہیں ہیتوانائی بحران کے لئے بلوچستان میں تیل وگیس کی تلاش تیز کرنے کی ضرورت ہے سیکرٹری پیٹرولیم نے کمیٹی کو بتایا کہ تیل وگیس کی تلاش سے پیداوار میں سال لگتے ہیں سیکورٹی فورسز کو 120 ارب روپے کا بجٹ دیتے ہیں تیل وگیس کی کمپنیاں سیکورٹی فورسز سے مدد لیں تو ایک لاکھ روپے فی بندہ وصولی کرتے ہیں سیکریٹری پٹرولیم نے واضح کیا کہ ہم تیل و گیس کی کمپنیوں کی سیکورٹی کیلئے نئی فورس قائم کرنے کا سوچ رہے ہیں وزیر داخلہ شیخ رشید نے آفر دی ہے کہ سینٹرل پلان بنائیں تو پانچ ہزار بندہ سیکورٹی کیلئے دے سکتے ہیں سیکریٹری پٹرولیم نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بھی مشورہ دیا ہے کہ مقامی لوگوں پر مشتمل سیکورٹی فورس قائم کی جائے جس پر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ نجی سیکورٹی کمپنیاں بھی سیکورٹی دے سکتی ہیں نواز شریف حکومت نے 70 کروڑ روپے سیکورٹی فورسز کو تیل بو گیس کمپنیوں سے زبردستی دلوائے اب اس حکومت کو بھی ایسا ایگزیکٹو آرڈر کرنا پڑے گا سیکرٹری پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ او جی ڈی سی ایل لندن اسٹاک ایکسچینج میں لسٹیڈ ہے ان کمپنیوں کی سیکورٹی فورسز کو ادائیگی بہت بڑھ گئی ہے جس پر سعدیہ عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت سیکورٹی کا ڈھول بجانا بند کرے جب کام کرنا ہو تو کام ہو جاتا ہے سیکورٹی کے نام پر کام نہیں کیا جا رہا کمپنی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ او جی ڈی سی ایل ایف سی کو ماہانہ 20 کروڑ روپے سیکورٹی کیلئے دے رہی ہے جس پر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ اتنی رقم مجھے دیں میں پورے بلوچستان کی سیکورٹی کر دوں گاسرفراز بگٹی کی آفر بہت اچھی ہے کمپنی ان سے مشاورت کرے کمیٹی کو بتایا گیا کہ اوچ میں گیس کے کیمپریشر پلانٹ پر 12 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے اس منصوبہ سے گیس کے پریشر میں بہتری آئیگی او جی ڈی سی ایل تیل و گیس کی تلاش کے منصوبوں میں تنوع لا رہی ہے انڈس بیسن کے گیس پوٹینشل کی سیل کیلئے علاقائی سٹڈی کرائی ہے ایم ڈی او جی ڈی سی ایل نے کمیٹی کو بتایا کہ تیل کی مقامی پیداوار صرف 15 فیصد ضرورت پورا کرتی ہے تیل و گیس کی پیداوار بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی سے استفادہ کرینگے۔

شاہد قریشی