مریم نواز نے اپنے چچا میاں شہباز شریف کے خلاف عدم اعتماد کیا ہے

تنظیمی اجلاس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے متعلق جو باتیں کی گئیں وہ ناقابل یقین ہیں،ڈیرہ غازی خان کے لوگوں کو بلا کر کہا گیا کہ خبردار جو دوسرا بیانیہ مانا،بیانیہ صرف نوازشریف کا چلے گا۔سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 16 ستمبر 2021 11:40

مریم نواز نے اپنے چچا میاں شہباز شریف کے خلاف عدم اعتماد کیا ہے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2021ء) سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے آج اپنے چچا میاں شہباز شریف کے خلاف عدم اعتماد کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ میں ایک مہینے سے کہہ رہا ہوں کہ حمزہ شہباز پچھلے ایک مہینے سے پنجاب کی سب تنظیموں کو چپکے سے بلا رہا تھا لیکن اس کو میڈیا پر نہیں دیا جا رہا تھا۔

مریم نواز نے آج اپنے چچا شہباز شریف کے خلاف عدم اعتماد کیا ہے۔کسی کی جرات ہے کہ پارٹی صدر کے ہوتے ہوئے کوئی ڈیرہ غازی خان کے لوگوں سے ملے اور انہیں کہے کہ خبردار دوسرا ببیانیہ مانا، بیانیہ صرف نوازشریف کا چلے گا۔یہ تو کھلم کھلا لڑائی ہو رہی ہے کہ پارٹی صدر پنجاب کے صدر کے ہوتے ہوئے نائب صدر کیسے پارٹی اجلاس بلا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مریم نواز نے جو باتیں کیں وہ بتائی بھی نہیں جا سکتیں۔

جماعت میں لڑائی سخت ہو گئی ہے۔عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا کہ مریم نواز نے کہا کہ اگر کسی کو لگتا ہے کہ شہباز شریف اور میرا تعلق ہے تو وہ پارٹی میں نہیں رہے گا۔گھر کی لڑائی اب سیاسی جماعت میں آچکی ہے۔حمزہ شہباز دس سال سے پارٹی چلا رہے ہیں،کنٹونمٹ بورڈ کے اجلاس میں کامیابی دلائی لیکن مریم نواز اجلاس بلاتی ہیں اور اس میں حمزہ کو ہی مدعو نہیں کیا۔

۔واضح رہے کہ گذشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف کی زیر صدارت ڈی جی خان ڈویژن کی تنظیم سازی سے متعلق اجلاس ہوا، محمد نواز شریف نے اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔اجلاس میں نائب صدر مریم نواز، سیکرٹری جنرل احسن اقبال، پرویز رشید، صوبائی صدر رانا ثناء اللہ، عظمیٰ بخاری، ذیشان رفیق، نزہت صادق ودیگر پارٹی رہنماء موجود تھے۔ تاہم پہلے تنظیمی اجلاس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز منظر نامہ سے غائب رہے جس سے بظاہر لگتا ہے کہ ن لیگ میں بیانیے کی جنگ جاری ہے۔اجلاس کے شرکاء شہباز شریف حمزہ شہباز کی غیر حاضری پر پریشان دکھائی دئیے اور چہ مگوئیاں کرتے رہے۔