سعودیہ میں خاتون کو قتل کرکے لاش جلانے والے غیرملکی کو سزائے موت

مصر کے شہری نے غیر قانونی طور پر سعودی عرب میں مقیم ایک غیر ملکی خاتون کو قتل کرنے کے بعد واردات چھپانے کے لیے اس کی لاش کو جلا ڈالا، سیکیورٹی فورس نے ملزم کو تلاش کرکے گرفتار کیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 16 ستمبر 2021 12:07

سعودیہ میں خاتون کو قتل کرکے لاش جلانے والے غیرملکی کو سزائے موت
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 ستمبر 2021ء ) سعودی عرب میں خاتون کو قتل کرکے لاش جلانے والے غیرملکی کو سزائے موت دے دی گئی۔ سعودی میڈیا کے مطابق مملکت میں مقیم غیرملکی خاتون کے قتل کیس میں مصری شہری کو مدینہ منورہ ریجن میں سزائے موت دی گئی ، اس ضمن میں سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر کے شہری عصام محمد ہلال علی نے غیر قانونی طور پر سعودی عرب میں مقیم ایک غیر ملکی خاتون عائشہ مصطفی محمد البرناوی کو قتل کرنے کے بعد واردات چھپانے کے لیے اس کی لاش کو جلا ڈالا تاہم سیکیورٹی فورس نے مصری شہری کو تلاش کرکے گرفتار کیا اور تفتیش کا عمل مکمل کیے جانے کے بعد اس پر فرد جرم عائد کی گئی۔

بتایا گیا ہے کہ مذکورہ شخص کو فوجداری عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر قتل کا الزام ثابت ہوجانے پر مصر کے شہری کو موت کی سزا دی گئی ، اپیل کورٹ اور بعد ازاں مملکت کی سپریم کورٹ نے بھی فوجداری عدالت کے فیصلے کی توثیق جس کے بعد عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا شاہی فرمان جاری ہوا اور فیصلے پر عملدرآمد کردیا گیا۔

(جاری ہے)

ادھر سعود یہ کے ہی علاقوں جدہ اور خمیس مشیط میں الگ الگ واقعات میں دو سعودیوں کو قتل کرنے والے غیر ملکی افراد کا سر قلم کر دیا گیا ، دونوں افراد کا تعلق یمن سے ہے ، سعودی وزارت داخہلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جدہ میں ایک یمنی شہری احمد محمد عوض العلیمی نے کسی جھگڑے کی بناء پرسعودی شہری یحییٰ النجرانی کی جان لے لی تھی اور واردات کے بعد مفرور ہو گیا تھا ، تاہم پولیس نے اسے تلاش کرنے کے بعد گرفتار کر لیا تھا ، فوجداری عدالت نے قتل کا الزام ثابت ہونے پر العلیمی کو سزائے موت دی تھی ، اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ سے اپیل مسترد ہونے کے بعد ایوانِ شاہی نے مجرم کی سزائے موت پر عملدرآمد کا فرمان جاری کیا تھا، جس پر عمل کرتے ہوئے اس کا سر قلم کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں قتل کی سزا موت ہے جس پر سر قلم کر دیا جاتا ہے ، اس سزا کو قصاص کا نام دیا جاتا ہے تاہم اگر مقتول کے لواحقین قاتل کو معاف کرنے پر راضی ہو جائیں تو وہ سزا سے بچ جاتا ہے ، کچھ لواحقین بھاری رقم کے عوض قاتل کو معافی دے دیتے ہیں تو کچھ سزا دلوانا چاہتے ہیں۔