دبئی ؛ وینٹی لیٹر پر موجود کورونا کا شکار خاتون نے معجزانہ طور پر بچی کو جنم دے دیا

ڈاکٹروں نے کورونا مثبت خاتون کو اس کے حمل کے صرف 24 ہفتوں میں اس وقت بچی کی پیدائش کے قابل بنایا جب وہ وینٹی لیٹر پر اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی تھی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 16 ستمبر 2021 15:28

دبئی ؛ وینٹی لیٹر پر موجود کورونا کا شکار خاتون نے معجزانہ طور پر بچی ..
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 ستمبر 2021ء ) دبئی میں عالمی وباء کورونا وائرس کے باعث وینٹی لیٹر پر موجود خاتون نے معجزانہ طور پر بچی کو جنم دے دیا ،  ڈاکٹروں نے کورونا مثبت مریض خاتون کو اس کے حمل کے صرف 24 ہفتوں میں اس وقت بچے کی پیدائش کے قابل بنایا جب وہ وینٹی لیٹر پر اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی تھی۔ گلف نیوز کے مطابق جب 600 گرام کی بچی عائزہ کو دبئی کے علاقہ البرشا کے میڈیکل کلینک پارک ویو ہسپتال میں سی سیکشن کے ذریعے ڈیلیور کیا گیا تو اس کی سری لنکا سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ والدہ فاطمہ شفا بے ہوشی کی حالت میں تھیں اور اس سے بے خبر رہیں ، اس کے بعد ماں 2 ہفتوں کے اندر زندگی کی طرف دوبارہ رخ کرنے میں کامیاب ہوگئی تاہم اس کی بیٹی کو 99 دن تک آئی سی یو میں رہنا پڑا لیکن تب تک سب کچھ ٹھیک ہوگیا اور جو چھوٹی بچی جس کا وزن اب 2.45 کلوگرام ہے بالآخر اسے بھی ہسپتال سے گھر بھیج دیا گیا ، بچی کو جنم دینے والی خاتون نے کہا کہ ہم بدترین ڈراؤنے خواب سے گزرے ہیں لیکن اب اس سے باہر ہیں ، ڈاکٹروں کا شکریہ جنہوں نے میرا اور عائزہ کا علاج کیا ، وہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ وہ اس طرح کی آزمائش سے گزرے گی۔

(جاری ہے)

فاطمہ شفاء نے بتایا کہ میرے 33 سالہ شوہر محمد ضیاء 2012 سے دبئی میں ہیں ، میں نے گزشتہ سال دسمبر میں ان سے شادی کی ، زندگی اچھی تھی اور میں اپنے پہلے بچے کو جنم دینے والی تھی لیکن اس دوران جون میں اس وقت میں بیمار ہوئی جب ہم ساحل سمندر پر گئے اور جب میں واپس آئی تو مجھے سردرد کے ساتھ تیز بخار ہوا ، میں مشکل سے سانس لے سکتی تھی ، ہم ایک پرائیویٹ ہسپتال گئے جہاں ڈاکٹر نے مجھے 5 دن تک کیلئے اینٹی بائیوٹکس دی لیکن علامات اور خراب ہوئیں اور جب ہم اس بار واپس ہسپتال گئے تو مجھے داخل کیا گیا اور پی سی آر ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ میں کوویڈ 19 مثبت تھی ، اگلے دو دنوں میں حالت اور نازک ہوگئی جس پر مجھے وینٹی لیٹر پر رکھنا پڑا۔

اسی حوالے سے کنسلٹنٹ نیونٹولوجسٹ اور میڈیکلینک پارک ویو ہسپتال میں این آئی سی یو کے سربراہ ڈاکٹر مدیت کمار نے وضاحت کی کہ ایسا مریض جو انٹیوبیٹڈ اور وینٹی لیٹر پر تھا اسے جب یہاں لایا گیا تو وہ 24 ہفتوں کی حاملہ تھی ، ہمارے سامنے مخمصہ یہ تھا کہ آیا ہم اس کے حمل کو مزید ایک ہفتے تک بڑھا دیں تاکہ بچے کے زندہ رہنے کے امکانات بڑھ جائیں یا فوری سی سیکشن شروع کریں کیون کہ کسی بھی تاخیر سے ماں کو اس کی زندگی کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے ، ہنگامی صورتحال میں فوری فیصلہ سازی کی ضرورت تھی ، ہم نے ماں کے بہترین مفاد میں بچے کی پیدائش کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے دن مریض پر ایک سی سیکشن کیا گیا ، ماں کی حالت اور بچے کی قبل از وقت حالت کو دیکھتے ہوئے یہ بہت مشکل تھا تاہم جب بچہ بالآخر آیا تو اس کا وزن صرف 600 گرام تھا ، اسے فوری طور پر وینٹی لیٹر پر ڈال دیا گیا تاہم قسمت نے ساتھ دیا او نوزائیدہ کے کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آیا ، ویسے بھی دنیا بھر کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جب ماں کورونا مثبت ہوتی ہے تو صرف 2 فیصد بچے ہی مثبت ہوتے ہیں ، تاہم بچے کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور وہ کچھ دن تک وینٹی لیٹر پر رہا جب کہ فاطمہ کو اعلیٰ درجے کی وینٹی لیشن کی ضرورت نہیں تھی اس لیے اسے باہر نکال دیا گیا سانس کی سپورٹ کی نچلی سطح جاری رہی لیکن وہ دو ہفتوں کے اندر خارج ہونے کے لئے تیار تھی۔

ڈاکٹر مدیت کمار نے بتایا کہ بچی چھ ہفتوں تک آکسیجن سپورٹ پر رہی لیکن اس کے بعد اچھی پیش رفت ہوئی کیوں کہ اسے کوئی بیماری نہیں تھی اور اس وقت وہ اپنی پیدائش کے تین ماہ سے زیادہ بعد ہسپتال سے ڈسچارج کے لیے تیار تھی ، وہ بہت صحت مند تھی ، جب عائزہ کو ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تو اس کا وزن 2.45 کلوگرام تھا جو کہ 99 دن پہلے اس کی پیدائش کے وقت 600 گرام تھا۔