کورونا وبا کے دوران احساس ایمرجنسی کیش میں ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاکر ملک کی غریب آبادی کو سماجی و معاشی المیہ سے بچایا گیا، ثانیہ نشتر

جمعہ 17 ستمبر 2021 14:41

کورونا وبا کے دوران احساس ایمرجنسی کیش میں ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کو بروئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2021ء) معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشترنے کہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران احساس ایمرجنسی کیش میں ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاکر ملک کی غریب آبادی کو سماجی و معاشی المیہ سے بچایا گیا۔ ثانیہ نشتر نے واشنگٹن میں منعقدہ عالمی بینک کے سیشن بعنوانجنوبی ایشیا میں انسانی سرمائے کی ترقی بذریعہ ٹیکنالوجی سے خطاب کیا۔

سیشن کا انعقاد عالمی بینک کی ریجنل انٹگریشن، کوآپریشن و انگیجمنٹ برائے جنوبی ایشیا کے زیراہتمام کیا گیا۔ڈاکٹر ثانیہ نے حکومت پاکستان کے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تجربات پر روشنی ڈالی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران احساس ایمرجنسی کیش میں ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاکر ملک کی غریب آبادی کو سماجی و معاشی المیہ سے بچایا گیا۔

(جاری ہے)

پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے تناظر میں پاکستان کے احساس ایمرجنسی کیش کے اسباق سے خطے کے دیگر ممالک بھی سیکھ سکتے ہیں۔سیشن میں بنگلہ دیش، نیپال، دیگر ممالک و عالمی بینک کے پالیسی ساز ماہرین اور ٹیک انٹرپرینیورز نے بھی شرکت کی۔ سیشن عالمی بینک لائیو کے ذریعے واشنگٹن سے براہ راست نشر کیا گیا۔