سندھ میں 69 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، اسکولوں میں بنیادی سہولیات میسر نہیں، حلیم عادل شیخ

محکمہ تعلیم کا بجٹ مہنگے داموں ڈیسکیں کی خرید پر اڑایا جارہا ہے، سندھ کے کرپٹ وزراء نے سندھ کی تعلیم کو تباہ کر دیا ہے، رہنما پی ٹی آئی

جمعہ 17 ستمبر 2021 16:55

سندھ میں 69 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، اسکولوں میں بنیادی سہولیات ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2021ء) اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تعلیم سندھ کا بنیادی مسئلہ ہے، غلط پلاننگ اور مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ سے آج سندھ میں تعلیم کی شرع بہت کم ہوتی جارہی ہے، 69 لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، 12 ہزار سے زائد سرکاری اسکول بند پڑے ہیں، 70 فیصد سے زائد اسکولوں میں بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہیں، پانی، بجلی، پلے گرائونڈ، باتھ روم جیسی بنیادی سہولیات تک سندھ کی سرکاری اسکولوں میں میسر نہیں ہیں، سرکاری اسکولوں میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے غریبوں کے بچے بھی بنیادی تعلیم سے محروم ہورہے ہیں،یہی وجہ سے سندھ میں عوام سرکاری اسکولوں میں بچے پڑھانے کے بجائے پرائیوٹ اسکولوں میں بھاری فیسوں کی ادائیگی کر کے بھیج رہے ہیں، کراچی کی ایک نجی اسکول فیس ادا نہ کرنے پر ایک والد کی بچوں کے سامنے تزلیل کی گئی ہے جس کی مزمت کرتے ہیں، حلیم عادل شیخ نے مزید کہا سندھ کے محکمہ تعلیم میں ڈیسکوں کی خریداری میں بڑے پئمانے پر کرپشن کی جارہی ہے،تقریبن 6 ارب روپوں کی لاگت سے سندھ کی اسکولوں کے لئے مہنگے داموں ڈیسکوں کی خریداری کا ٹینڈر منظور کیا گیا ہے جس میں 3 ارب سے زائد کی کرپشن کی جارہی ہے، اگر موثر حکمت عملی سے کام لیا جائے تو اس کرپشن کو روکا جا سکتا ہے اور کرپشن سے بچنے والی رقم کو سندھ کی تعلیم اور اسکولوں پر خرچ کیا جا سکتا ہے جس سے سندھ کی تعلیم میں بہتری آسکتی ہے۔

(جاری ہے)

سندھ کے وزیر تعلیم کرپٹ افسران عزیز اکیلی، قاضی شاہد پرویز، احسن منگی، خالد حیدر شاہ، اے بی ناریجو، اکبر لغاری، ایڈیشنل سیکریٹری جمال مصطفیٰ قاضی، ندیم خان سوھو سمیت دیگر افسران نے شامل ہیں جنہوں نے ڈیسکوں کی خریداری میں کردار ادا کیا۔ مہنگے داموں محکمہ تعلیم میں ڈیسکوں کی خریداری کو فوری طور پر روکا جائے جتنی بھی رقم کی ادائیگی ہوچکی ہے اسے واپس سرکاری خزانے میں جمع کروا کے ملوث زمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، اور کرپشن ہونے والی رقم سے سہولیات سے محروم سندھ کی سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔

ہم سندھ میں عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں سندھ میں پیپلزپارٹی ایک مافیاکے طور پر سامنے آئی ہے جس نے سندھ کا کوئی محکمہ نہیں چھوڑا جس میں کرپشن نہ کی ہو۔ کرپشن کی وجہ سے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہورہی ہورہی ہے، ہم کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔