سندھ اسمبلی نی- پی ایم ڈی اے کے خلاف مذمتی قرار منظور کرلی

وفاقی حکومت کی جانب سے جو بل لایا جارہا ہے اس کو مسترد کرتے ہیں،سعید غنی صحافیوں کو اغوا کیا جاتا ہے۔ان کو نوکریوں سے نکالا گیاہے۔کئی ٹی وی اینکر کو نکلوایا گیا ،وزیراطلاعات سندھ

جمعہ 17 ستمبر 2021 23:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2021ء) سندھ اسمبلی نے جمعہ کو اپنے اجلاس میں میڈیا کی آزادی پر قدغن لگانے سے متعلق وفاقی حکومت کی جانب سے لائے جانے والے بل کے خلاف ایک مذمتی قرارداد منظور کرلی جبکہ ایوان نے عظیم حریت لیڈر سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک اور قرارداد بھی منظور کی ۔وزیر اطلاعات سعید غنی نے میڈیا پر پابندیوں سے متعلق قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کا ایوان وفاقی حکومت کے اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے ۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جو بل لایا جارہا ہے اس کو مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جب سے برسراقتدارآئی ہے اس نے مختلف اقداماتکے ذریعے میڈیا کی آزادی سلب کرنے کی کوشش کی ہے ۔

(جاری ہے)

یہ بڑی تشویش ناک صورتحال ہے کہ جو ادارے جو آئین کے تحت آزادی سے کام کررہے ہیںان پر قدغن لگائی جائے چاہے وہ عدلیہ ہو یا پھر میڈیا ہو۔سعید غنے نے کہا کہ ان تمام اداروں کے خلاف سازش کی جارہی ہے ۔

اعلی عدلیہ کے خلاف بھی سازش ہوئی ،صحافیوں کو اغوا کیا جاتا ہے۔ان کو نوکریوں سے نکالا گیاہے۔کئی ٹی وی اینکر کو نکلوایا گیا ہے۔ پارلیمنٹ میںکبھی پریس گیلری کو تالے نہیں لگے۔صدر کے خطاب کے دوران پریس گیلری کو تالے لگا کر نئی سیاہ تاریخ رقم کی گئی ۔اسپیکر نے کہا کہ صحافیوں کی تنظیم کے کہنے پر تالے لگائے تھے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں نے اس بل کی مخالفت کی ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ یہ تاریخی کارنامے آنے والے انتخابات میں دھاندلی کا ماحول بنانے کے لئے انجام دئے جارہے ہیںجو یہ چاہتے ہیں کہ الیکٹرونک ووٹنگ میشن ہو۔اس موقع پر قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے وفاقی حکومت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی ایسا کام نہیں کررہے ہیںجس سے میڈیا کی آزادی پر قدغن لگے۔بعدازاں ایوان نیقرارداد کومنظور کرلیا اور اسپیکر نے سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔

قبل ازیںسندھ اسمبلی نے جمعہ کو اپنے اجلاس میں عظیم حریت رہنما سید علی گیلانی کو خراکج عقیدت پیش کرنے کی ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ۔ایم ایم اے کے رکن اسمبلی سید عبدالرشید نے حریت لیڈر مرحوم سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک قرارداد پیش کی تھی جس میںان کی جدو جہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ انہوں نے نعرہ دیا کہ پاکستان ہمارا ہے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ درسی کتابوں میں ان کی شخصیت کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیری عوام سے افسوس کا اظہار کرتے ہیںان کا خلا کبھی پورا نہیں ہوسکے گا۔پیپلز پارٹی کی ہیر سونے کہا کہ سید علی گیلانی عالمی سطح پر معصوم کشمیریوں کی آواز تھے ۔جی ڈی اے کے نند کمار نے کہا کہ سید علی گیلانی کے اہل خانہ اور پوری کشمیری عوام سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔

وہ آخری سانس تک بھارتی مظالم کا مقابلہ کرتے رہے۔ تحریک لبیک پاکستان کے رکن مفتی قاسم فخری نے کہا کہ حریت رہنما ساری زندگی آزادی کی جدو جہد کرتے رہے ان کی عظیم جدو جہد پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ قائد حزب اختلاف حلم عادل شیخ سید علی گیلانی 92 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ایوانے قرارداد کو متفقہ طورپر منظور کرلیا۔