رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف شریف برادران کے درمیان مبینہ طور پر جھگڑے کی وجہ بھی بن گئے

اسی وجہ سے احتجاجاً شہباز شریف نے لاہور میں منعقد ہونے والے پارٹی کے دونوں ڈویژنل سطح کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کی تھی جبکہ حمزہ شہباز شریف نے بھی والد کی تائید کی تھی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 18 ستمبر 2021 10:58

رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف شریف برادران کے درمیان مبینہ طور پر جھگڑے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر 2021ء) : مسلم لیگ ن کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف شریف برادران کے مابین جھگڑی کی وجہ بھی بن گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اخبار ڈان نیوز میں شائع رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف دراصل شریف برادران کے درمیان مبینہ طور پر جھگڑے کی وجہ بھی بن گئے۔ رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے مبینہ طور پر شہباز شریف سے ایم این اے کو ان پر بالواسطہ طور پر سنگین الزامات لگانے کے معاملے پر شو کاز جاری کرنے سے اتفاق نہیں کیا تھا۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے حوالے سے اخبار میں شائع رپورٹ میں کہا گیا کہ یہی وجہ تھی جس کے تحت احتجاجاً شہباز شریف نے لاہور میں منعقد ہونے والے پارٹی کے دونوں ڈویژنل سطح کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کی تھی حالانکہ ان میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف شریک ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق حمزہ شہباز نے بھی والد میاں شہباز شریف کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے اجلاسوں میں شرکت سے گریز کیا تھا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف اپنا خاموش احتجاج ختم کر سکتے ہیں اور جاوید لطیف کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی پر اگلے ڈویژنل سطح کے اجلاسوں میں شرکت پر آمادہ بھی ہوسکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، جاوید لطیف کے بیان پر انتہائی سخت ناراض اور برہم ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کرنا چاہتے ہیں لیکن میاں نواز شریف انہیں روک رہے تھے۔

یہی وجہ ہے کہ شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کے فیصلے کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی اجلاسوں میں شرکت نہیں کی حالانکہ انہیں خود ان کی صدارت کرنا تھی۔ یاد رہے کہ جاوید لطیف نے ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ پارٹی کے چند رہنما اسائنمنٹ پر ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان افراد کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ مسلم لیگ ن کے بیانیے ووٹ کو عزت دو کو مسخ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اسائنمنٹ پر وہ لوگ ہیں جو مفاہمت کی بات کر رہے ہیں تاہم انہوں نے نام نہیں لیا تھا مگر یہ ضرور کہا تھا کہ جب تجربہ کار لیڈر بیانیے کو نقصان پہنچاتے ہیں تو یہ اسائنمنٹ کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ جاوید لطیف نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان لوگوں کو جو قانون اور آئین پر یقین نہیں رکھتے ہیں چودھری نثار کا انجام یاد رکھنا چاہئیے ۔ جبکہ گذشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کو پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔ اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ انہیں شوکاز نوٹس لیگی رہنماؤں کے خلاف دیے گئے بیان کی وجہ سے جاری کیا گیا۔