آب و ہوا کی تبدیلی کے مسائل پر ٹھوس پالیسی کی ضرورت ہے، بائیڈن

ہفتہ 18 ستمبر 2021 12:49

آب و ہوا کی تبدیلی کے مسائل پر ٹھوس پالیسی کی ضرورت ہے، بائیڈن
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2021ء) امریکی صدر جو بائیڈن  کا کہنا ہے کہ  آب و ہوا کی تبدیلی کے مسائل پر ٹھوس پالیسی کی ضرورت ہے۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق  گزشتہ روز ایک ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  امریکی صدر نے کہا کہ  آب و ہوا کی تبدیلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے فوری ٹھوس اقدامات کی ضرورت اس لیے بھی ہے کہ اس سے عالمی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ آب و ہوا کے بحران کے بارے مکمل طور پر اتفاق رائے موجود ہے مگر ایک طرف سب اسے ایک حقیقی خطرہ مانتے ہیں تو دوسری اس کا ایک مثبت پہلو یہ بھی ہے کہ یہ دنیا بھر کے لوگوں کے لیے روزگار پیدا کرنے اور میعار زندگی بلند کرنے کے حقیقی اور گراں قدر معاشی مواقع بھی پیش کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اس ورچوئل کانفرنس میں ارجنٹائن، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، جنوبی کوریا، میکسیکو اور برطانیہ کے رہنما بھی شریک ہوئے۔

صدر بائیڈن نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی پر ہونے والے عالمی معاہدے کا مقصد عالمی درجہ حرارت کو صنعتی دور سے قبل کے عالمی درجہ حرات کے مقابلے میں ڈیڑھ ڈگری اضافے تک محدود کرنا ہے۔واضح رہے کہ یہ اجلاس اقوام متحدہ کے تحت آب و ہوا کی تبدیلی پر  اس عالمی کانفرنس سے6 ہفتے پہلے ہوا ہے جس کا مقصد آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق مستقبل کی عالمی کوششوں کا لائحہ عمل مرتب کرنا ہے۔